کتاب: مجموعہ رسائل عقیدہ(جلد1) - صفحہ 181
﴿ اَمْ لَھُمْ اِِلٰہٌ غَیْرُ اللّٰہِ سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ﴾ [الطور: ۴۳] [یا ان کا اللہ کے سوا کوئی معبود ہے؟ پاک ہے اللہ اس سے جو وہ شریک بناتے ہیں ] مزید فرمایا: ﴿ وَ جٰوَزْنَا بِبَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ الْبَحْرَ فَاَتَوْا عَلٰی قَوْمٍ یَّعْکُفُوْنَ عَلٰٓی اَصْنَامٍ لَّھُمْ قَالُوْا یٰمُوْسَی اجْعَلْ لَّنَآ اِلٰھًا کَمَا لَھُمْ اٰلِھَۃٌ قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ تَجْھَلُوْنَ *اِنَّ ھٰٓؤُلَآئِ مُتَبَّرٌ مَّا ھُمْ فِیْہِ وَ بٰطِلٌ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ *قَالَ اَغَیْرَ اللّٰہِ اَبْغِیْکُمْ اِلٰھًا﴾ [الأعراف: ۱۳۸۔ ۱۴۰] [اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر سے پار اتارا تو وہ ایسے لوگوں پر آئے جو اپنے کچھ بتوں پر جمے بیٹھے تھے، کہنے لگے اے موسیٰ! ہمارے لیے کوئی معبود بنا دے، جیسے ان کے کچھ معبود ہیں ؟ اس نے کہا بے شک تم ایسے لوگ ہو جو نادانی کرتے ہو۔ بے شک یہ لوگ، تباہ کیا جانے والا ہے وہ کام جس میں وہ لگے ہوئے ہیں اور باطل ہے جو کچھ وہ کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ کہا کیا میں اللہ کے سوا تمھارے کوئی معبود تلاش کروں ؟] ابراہیم علیہ السلام سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: ﴿ وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰھِیْمُ لِاَبِیْہِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصْنَامًا اٰلِھَۃً اِنِّیْٓ اَرٰکَ وَ قَوْمَکَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ﴾ [الأنعام: ۷۴] [اور جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کیا تو بتوں کو معبود بناتا ہے؟ بے شک میں تجھے اور تیری قوم کو کھلی گمراہی میں دیکھتا ہوں ] موسیٰ علیہ السلام سے نقل کیا کہ انھوں نے سامری سے کہا تھا: ﴿ وَانْظُرْ اِلٰٓی اِلٰھِکَ الَّذِیْ ظَلْتَ عَلَیْہِ عَاکِفًا لَنُحَرِّقَنَّہٗ ثُمَّ لَنَنْسِفَنَّہٗ فِی الْیَمِّ نَسْفًا *اِنَّمَآ اِلٰھُکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَسِعَ کُلَّ شَیْئٍ عِلْمًا﴾ [طٰہٰ: ۹۷۔۹۸] [اپنے معبود کو دیکھ جس پر تو مجاور بنا رہا، یقینا ہم اسے ضرور اچھی طرح جلائیں گے، پھر