کتاب: مجموعہ مقالات و فتایٰ علامہ شمس الحق عظیم آبادی - صفحہ 78
آبادی نے یہ کتاب عر بی میں لکھی تھی، مگر افسوس کہ اسے مکمل نہ کرسکے۔ انھوں نے اپنی کتاب ’’التحقیقات العلیٰ بإثبات فرضیۃ الجمعۃ في القریٰ‘‘ میں اس تصنیف کی طرف اشارہ کیا ہے۔ 29۔تحفۃ المتھجدین الأبرار في أخبار صلاۃ الوتر وقیام رمضان عن النبي المختار۔ علامہ عظیم آبادی نے اس میں وتر اور قیام رمضان سے متعلق حدیثیں جمع کی تھیں اور ان پر تحقیقی کلام بھی کیا تھا۔ افسوس کہ یہ بھی مکمل نہ ہوسکی۔ سوانح نگاروں کے بیان کے مطابق یہ بھی عربی میں تھی۔ 30۔غایۃ البیان في حکم استعمال العنبر والزعفران۔ علامہ عظیم آبادی نے اس نام کی ایک کتاب لکھنے کا ارادہ کیا تھا، جیسا کہ انھوں نے خود ’’عون المعبود‘‘ میں اس کی تصریح کی ہے۔ معلو م نہیں اپنے اس ارادے کو عملی جامہ پہنا سکے یا نہیں ؟ البتہ اس سے متعلق تفصیلی بحث عون المعبود میں موجود ہے، جس سے ان کے نظریات کا پتا چلتا ہے۔ 31۔سوانح عمری مولانا عبداللہ صاحب جھائو میاں الہ آبادی۔ علامہ شمس الحق عظیم آبادی نے جھائو میاں کے حالات جمع کیے تھے، لیکن نامکمل ہونے کی بنا پر وہ شائع نہ ہوسکے۔ البتہ اس حقیقت کا اظہار ضروری ہے کہ علامہ عظیم آبادی نے ’’تذکرۃ النبلاء‘‘ میں جھائو میاں کے نسبتاً مفصل حالات تحر یر فرمائے تھے۔ مولانا عبدالحی حسنی نے ’’نزھۃ الخواطر‘‘ میں اسے نقل کرلیا ہے۔ اس طرح گویا علامہ عظیم آبادی کے جمع کردہ حالات مکمل یا نامکمل شکل میں محفوظ رہ گئے ہیں ۔ 32۔تعلیقات علی التتبع و الاستدراکات للدار قطني۔ امام دارقطنی نے صحیحین پر کچھ اعتراضات کیے تھے۔ یہ کتاب انھیں اعتراضات کے جواب پر مبنی تھی، مگر افسوس کہ اب اس کتاب کا کوئی سراغ نہیں ملتا۔ خیال ہے کہ یہ کتاب عربی میں ہوگی۔ مذکورہ بالا تصانیف کے علاوہ بہت سی کتابوں پر علامہ شمس الحق عظیم آبادی کے حواشی اور تعلیقات موجو ہیں ۔ یہاں خصوصیت کے ساتھ ایک مجموعے کی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے، جو خدابخش لائبریری میں ’’مجموعہ تسویدات‘‘ کے نام سے زیر رقم۳۸۳۴ موجود ہے۔ اس میں علامہ عظیم آبادی کے بہت سے مفید نوٹ، بعض مولفین مثلاً زیلعی وغیرہ پر ان کے تعقبات، چند مباحث سے متعلق ان کے نظریات اور کچھ حدیثوں پر ان کے کلام پائے جاتے ہیں ۔