کتاب: مجموعہ مقالات و فتایٰ علامہ شمس الحق عظیم آبادی - صفحہ 77
23۔تعلیقات علی سنن النسائي۔ اس میں سنن نسائی کے بعض مشکلات کو حل کیا گیا ہے۔ 24۔نخبۃ التواریخ۔ اس میں علامہ عظیم آبادی نے قدیم و جدید علما کے سوانح اور کارنامے فارسی زبان میں لکھے تھے۔ ’’الحیاۃ بعد المماۃ‘‘ میں اس کا ایک طویل اقتباس میاں نذیر حسین محدث دہلوی کے حالات پر مشتمل موجود ہے۔ مقدمہ تحفۃ الاحوذی کے خاتمے میں بھی اس کتاب کا ذکر ملتا ہے۔ 25۔تذکرۃ النبلاء في تراجم العلماء۔ یہ بھی فارسی میں ہے اور متعدد کتابوں میں اس کے حوالے ملتے ہیں ۔ مصنف نے یہ کتاب مولانا حکیم سید عبدالحی حسنی کو ’’نزھۃ الخواطر‘‘ کی جمع و تالیف کے سلسلے میں دے دی تھی۔ چنانچہ اس میں جابجا ان کے حوالے ملتے ہیں ، خصوصاً آخر ی دونوں جلدوں میں ۔ اسی طرح مولانا محمد ادریس نگرامی نے ’’تذکر ہ علماے حال‘‘ میں کئی جگہ اس سے استفادہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ علامہ عظیم آبادی نے بہت سے لوگوں کے حالا ت کے حصو ل کے سلسلے میں مولف کی مدد کی ہے۔ ’’الحیاۃ بعد المماۃ‘‘ میں بھی علامہ شمس الحق کے استاد شیخ احمد بن احمد بن علی التونسی المغربی (م۱۳۱۴ ھ) کے حالات ’’تذکرہ النبلاء‘‘ سے ماخوذ ہیں ۔ 26۔نھایۃ الرسوخ في معجم الشیوخ۔ یہ کتاب عربی میں تھی، اس میں اپنے اساتذہ اور سلسلہ اسناد کے شیوخ کے حالات تحریر کیے ہیں ۔ ’’عون المعبود‘‘ کے مقدمے میں گیارہ علما کے مختصر حالات اس سے منقول ہیں ۔ یہ کتاب ناقص رہ گئی۔ 27۔تفریح المتذکرین بذکر کتب المتأخرین۔ یہ اہم کتاب فارسی میں تھی۔ غالباً مولانا عبدالحی حسنی کی کتاب ’’الثقافۃ الإسلامیۃ في الھند‘‘ کا ایک مآ خذ یہ کتاب بھی تھی۔ افسوس کہ یہ ناقص رہ گئی اور اس کا کو ئی نسخہ بھی کہیں نظر نہیں آتا۔ 28۔النوراللامع في أخبارصلاۃ الجمعۃ عن النبي الشافع۔ موضوع نام سے ظاہر ہے (اس میں جمعہ کی نماز کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے)۔ علامہ عظیم