کتاب: مجموعہ مقالات و فتایٰ علامہ شمس الحق عظیم آبادی - صفحہ 54
الصحیحۃ في أحکام النسیکۃ‘‘ (۱۲۹۴ھ) اور آمین بالجہرسے متعلق اردومیں ’’الکلام المبین‘‘ (۱۳۰۳ھ) لکھا تھا۔ پھر جانوروں کو خصی کرنے سے متعلق ’’القول المحقق‘‘ (م ۱۳۰۵ھ) گاؤں میں جمعے کی فرضیت پر ’’التحقیقات العلی‘‘ (۱۳۰۹ھ)، عورتوں کو لکھنا سکھانے کے جواز پر ’’عقود الجمان‘‘ (۱۳۱۱ھ) اور تعزیہ داری کے رد میں ’’فتویٰ رد تعزیہ داری‘‘ (اس پر تاریخ مذکور نہیں )کی تالیف فرمائی۔یہ سب ان موضوعات سے متعلق سوالات کے جواب میں مفصل فتوے ہیں ، جس میں سے بعض اردو اور بعض فارسی میں ہیں او ر الگ سے چھپ چکے ہیں ۔
تلاش و جستجو کے بعد علامہ کی دو تحریریں مزید ملیں ۔ ایک میں انھوں نے فضائلِ شعبان سے متعلق احادیث کا جائزہ لیا ہے۔ دوسری میں اس سوال کا جواب ہے کہ ایک شہر میں کئی جگہ جمعہ جائز ہے یا نہیں ؟ اور ایک جامع مسجد کے پاس کسی دوسر ی جامع مسجد کی تعمیر کیسی ہے؟
زیر نظر مجموعے میں علامہ عظیم آبادی کے مذکورہ بالا تمام اردو و فارسی فتاویٰ یک جا کر دیے گئے ہیں ۔ پانچ عربی اورپانچ فارسی فتوؤں کے ساتھ اب یہ مجموعہ۶۱ فتوؤں پر مشتمل ہوگیا ہے۔ ان کی دستیاب شدہ تمام اردو اور فارسی تحریریں (مطبوعہ و غیر مطبوعہ) اس میں آگئی ہیں ۔ صرف ایک رسالہ ’’فتح المعین في الرد علی البلاغ المبین في إخفاء التأمین‘‘ جو مسئلہ آمین سے متعلق محمد شاہ پنجابی کے رسالے کے رد میں ہے اور جس کا ذکر مولف نے خود ’’الکلام المبین‘‘ میں کیا ہے۔[1] مجھے تلاش بسیار کے باوجود اب تک حاصل نہیں ہوسکا۔ غالباً یہ اردو میں ہوگا اور اس کی طباعت بھی ’’الکلام المبین‘‘ سے قبل یعنی ۱۳۰۳ھ سے پہلے ہوئی ہوگی۔
فتاویٰ کے اس مجموعے میں مختلف موضو عات سے متعلق سوالات کے تحقیقی و تفصیلی جواب نظر آتے ہیں ۔ اس لحاظ سے یہ مجموعہ کتبِ فتاویٰ کے اندر خاص اہمیت کا حامل ہے۔ علامہ عظیم آبادی نے جس موضوع پر بھی قلم اٹھایا ہے، اس پر بڑی تشفی بخش بحث کی ہے اور اس سے متعلق اکثر احادیث ذکر کی ہیں ، پھر ان پر محدثانہ انداز میں کلام کیا ہے۔ صحیح اور ضعیف احادیث کی نشان دہی کی ہے۔ ناقدینِ حدیث اور علماے جرح و تعدیل کے اقوال نقل کر کے سند اور متن کی چھان بین کی ہے۔ علاوہ ازیں ہر مسئلے سے متعلق فقہاے مذاہب اربعہ (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) اور سلف صالحین (صحابہ،
[1] الکلام المبین (ص: ۳۷، طبع أول) مجھے ’’حیاۃ المحدث شمس الحق وأعمالہ‘‘ (عربی) اور ’’مولانا شمس الحق عظیم آبادی۔ حیات اور خدمات‘‘ (اردو) لکھتے وقت اس کا علم نہ ہو سکا تھا۔ [ع، ش]