کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 759
سہام ملا، چھ بحسب ترکہ اور تین بحسب ہبہ، میت کو اس کے باپ کا اپنا حق پدری دینا کچھ نافع نہ ہوگا، کیونکہ وہ اس وقت وہ اس کا مستحق نہ تھا۔ کتبہ: أضعف عباد الرحمن محمد سلیمان، غفرلہ المنان۔ من أجاب فلقد أصاب نذیر الدین حسین عفا اللّٰه عنہ۔ الجواب صحیح۔ کتبہ محمد عبد اللّٰه ۔ الجواب کذلک وصیت علي، عفا اللّٰه عنہ۔ المجیب مصیب۔ محمد أصغر، عفا اللّٰه عنہ۔ الجواب صحیح۔ شیخ حسین بن محسن عرب۔ تین بیویاں ، ایک بیٹی اور ایک بھائی: سوال: چہ میفرمایند علماے دین و مفتیان شرع متین دریں مسئلہ کہ شاہ محمد عبد الرزاق وفات فرمودند و از وارثان شرعی مسماۃ بی بی مسیحن زوجہ و مسماۃ بی بی مہتاب زوجہ دوم و مسماۃ بی بی محمدی زوجہ سیوم، و یک دختر مسماۃ بی بی پیرن از بطن بی بی مسیحن و یک برادر حقیقی مسمی شاہ عبدالکریم گزاشتند، پس چہ قدر حصص ہر یکے ازینہا گردیدہ و کدام محجوب الارث شدہ از حصص ہر یکے جدا گانہ ممتاز فرمودہ آید۔ و کرسی نامہ ذیل میں مندرج ہے: شاہ عبدالرزاق بی بی مسیحن زوجہ اولی بی بی مہتاب زوجہ ثانیہ بی بی محمدی زوجہ ثالثہ بی بی پیرن دختر شاہ محمد عبدالکریم برادر حقیقی [سوال: علماے دین اور مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ شاہ محمد عبد الرزاق صاحب فوت ہوگئے ہیں اور ان کے شرعی وارثوں میں زوجہ اول مسیحن بی بی، زوجہ دوم مہتاب بی بی، زوجہ سوم محمدی بی بی، مسیحن بی بی کے بطن سے ایک بیٹی پیرن بی بی اور ایک حقیقی بھائی شاہ عبد الکریم ہیں ۔ پس ان میں سے ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟ کون وراثت سے محروم ہوگا؟ ہر ایک کا حصہ الگ الگ بیان فرما دیں ۔ کرسی نامہ ذیل میں مندرج ہے: شاہ عبدالرزاق بی بی مسیحن زوجہ اولی بی بی مہتاب زوجہ ثانیہ بی بی محمدی زوجہ ثالثہ بی بی پیرن دختر شاہ محمد عبدالکریم برادر حقیقی] جواب: بعد تقدیم ما تقدم علی الارث و رفع موانعہ ترکہ شاہ محمد عبدالرزاق بربست و چہار سہام انقسام یافتہ از انجملہ یک یک سہم بہر یکے از سہ زوجگان و دوازدہ سہام بدختر و باقی نہ سہام بہ برادر حقیقی میر سد۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ [بعد تقدیم ما تقدم علی الارث و رفع موانعہ شاہ محمد عبد الرزاق کا ترکہ چوبیس (۲۴) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ان میں سے ایک ایک حصہ تین بیویوں میں سے ہر ایک بیوی کا ہے، بارہ حصے بیٹی کے اور باقی کے نو (۹) حصے حقیقی بھائی کو ملیں گے] کتبہ: محمد عبد اللّٰه ۔ الجواب صحیح۔ محمد أصغر، عفا اللّٰه عنہ۔ الجواب صحیح۔ شیخ حسین بن محسن عرب۔ مہر مدرسہ احمدیہ