کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 734
تفسیر فتح البیان میں ہے: ’’قال القرطبي: لا خلاف أنہ إذا أوصیٰ بما لا یجوز مثل أن یوصي بخمر أو خنزیر أو بشییٔ من المعاصي أنہ یجوز تبدیلہ، ولا یجوز إمضاؤہ کما لا یجوز إمضاء ما زاد علی الثلث۔ قالہ أبو عمرو‘‘[1]اھ و اللّٰه تعالیٰ أعلم [امام قرطبی رحمہ اللہ نے کہا ہے: ابو عمرو نے کہا ہے کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ جب وہ (وصیت کرنے والا) کسی ناجائز کام کی وصیت کرے؛ جیسے وہ شراب یا خنزیر یا کسی معصیت کی وصیت کرے تو اسے تبدیل کرنا جائز ہے، اسے جاری کرنا جائز نہیں ہے، جیسے تہائی مال سے زیادہ کی گئی وصیت کو نافذ کرنا ناجائز ہے] کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۱۳؍ ربیع الاول ۱۳۳۱ھ) الجواب صحیح: کتبہ أبو یوسف محمد عبد المنان غازی پوری۔ مدرس مدرسہ ریاض العلوم شہر دہلی۔ ٭٭٭
[1] فتح البیان (۱/ ۳۶۰)