کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 709
یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ أي من غیر توبۃ، وإلا فھو سبحانہ﴿یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہٖ﴾ [التوبۃ: ۱۰۴] ویغفر بھا الشرک وغیرہ بمقتضی وعدہ وإخبارہ خلافا للمعتزلۃ حیث یقولون: یجب علی اللّٰه تعالیٰ عقاب العاصي۔۔۔ الخ‘‘ [اہلِ سنت و جماعت کے نزدیک معصیت مشیئت کے تحت ہے، کیونکہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ ’’بے شک الله اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا۔‘‘ یعنی بغیر توبہ کے، ورنہ تو الله تعالیٰ:﴿یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہٖ﴾ ’’اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے‘‘ اور وہ اپنے حسبِ وعدہ و خبر توبہ کے ساتھ شرک وغیرہ کو معاف کرتا ہے، برخلاف معتزلہ کے، وہ کہتے ہیں : عاصی کو عذاب دینا الله تعالیٰ پر واجب ہے۔۔۔ الخ] نیز صفحہ (۱۸۱) میں ہے: ’’وعند الخوارج من عصی صغیرۃ أو کبیرۃ فھو کافر مخلد في النار، إذا مات من غیر توبۃ، وعند المعتزلۃ تفصیل في المسئلۃ، فإن کانت کبیرۃ یخرج من الإیمان، ولا یدخل في الکفر إلا أنہ مخلد في النار، وإن کانت صغیرۃ واجتنب الکبائر لا یجوز التعذیب علیھا، وإن ارتکب الکبائر لا یجوز العفو عنھا، ورد علیھم بأجمعھم قولہ سبحانہ﴿وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾‘‘ [خوارج کے نزدیک صغیرہ و کبیرہ گناہ کا مرتکب کافر ہے اور اگر وہ بغیر توبہ کیے مر گیا تو وہ ہمیشہ آگ میں رہے گا۔ معتزلہ کے نزدیک اس مسئلے میں تفصیل ہے: اگر تو اس نے کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا تو وہ ایمان سے خارج ہوجائے گا اور وہ کفر میں داخل نہیں ہوگا، ہاں ! وہ آگ میں ہمیشہ رہے گا۔ اگر اس کا گناہ صغیرہ ہو اور وہ کبیرہ سے اجتناب کرے تو اسے عذاب کرنا جائز نہیں ہے اور اگر وہ کبائر کا مرتکب ہو تو اسے معاف کرنا جائز نہیں ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ:﴿وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ [اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے، جسے چاہے گا] ان تمام باتوں کا رد کرتا ہے] ’’غنیۃ الطالبین‘‘ (ص: ۱۵۶ چھاپہ لاہور) میں ہے: ’’ونعتقد أن المؤمن وإن أذنب ذنوبا کثیرۃ من الکبائر والصغائر، لا یکفر بھا، وإن خرج من الدنیا بغیر توبۃ، إذا مات علی التوحید والإخلاص، بل یرد أمرہ إلی اللّٰه عزوجل إن شاء عفا عنہ وأدخلہ الجنۃ، وإن شاء عذبہ وأدخلہ النار‘‘ و اللّٰه أعلم بالصواب [ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ مومن کو، اگرچہ وہ بہت سے صغیرہ و کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہوچکا ہو، ان کی وجہ سے کافر نہیں قرار دیا جائے گا، اگرچہ وہ بغیر توبہ کے دنیا سے رخصت ہوا ہو، بشرطیکہ اس کی موت توحید اور