کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 464
[ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان کو خبر دی کہ زمانۂ جاہلیت میں چار طرح سے نکاح ہوتے تھے: ایک صورت تو یہی تھی، جیسے آج کل لوگ کرتے ہیں ۔ ایک شخص دوسرے شخص کے پاس اس کی زیرِ پرورش لڑکی یا اس کی بیٹی کے نکاح کا پیغام بھیجتا اور اس کی طرف پیش قدمی کر کے اس سے نکاح کرتا۔۔۔ پھر جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم حق کے ساتھ رسول بن کر آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جاہلیت کے تمام نکاح باطل قرار دیے۔ صرف اس نکاح کو باقی رکھا، جس کا آج کل رواج ہے ۔۔۔] مشکوۃ شریف (ص: ۱۶۱) میں ہے: عن عائشۃ رضی اللّٰه عنہا أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( أیما امرأۃ نکحت بغیر إذن ولیھا فنکاحھا باطل، فنکاحھا باطل، فنکاحھا باطل )) [1]الحدیث (رواہ أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجہ والدارمي) [عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس عورت نے اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے] و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۱۲؍ ذي القعدۃ ۱۳۳۱ھ) سوال: ایک عورت نابالغہ نے اپنے گھر سے نکل کر بلا رضا مندی و بغیر اجازت اپنے والدین اور دیگر جملہ رشتہ داران کے ایک شخص سے جس کے ساتھ گھر سے نکلی تھی، نکاح کر لیا اور قریبا دو ڈہائی ماہ اس کے گھر میں رہی۔ پس اس عورت نابالغہ کا یہ نکاح جائز ہوا یا نہیں ؟ جواب مفصل از روئے حدیث شریف و کتاب الله تحریر فرمائیں ۔ جواب: صورت مسؤلہ میں چونکہ عورت نابالغہ نے بلا رضا مندی و بغیر اجازت اپنے والدین و دیگر جملہ رشتہ داران کے، یعنی بغیر اجازت ولی جائز کے اپنا نکاح کر لیا اور بعد نکاح کے بھی ولی جائز کی منظوری و اجازت نکاح مذکور کی نسبت نہیں پائی گئی، اس لیے نکاح مذکور بالاتفاق ناجائز ہوا۔ اس میں مذہبِ اہلِ حدیث اور مذہبِ حنفی میں اختلاف نہیں ہے۔ عن عائشۃ رضی اللّٰه عنہا أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( أیما امرأۃ نکحت نفسھا بغیر إذن ولیھا فنکاحھا باطل، فنکاحھا باطل، فنکاحھا باطل )) [2] (رواہ أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجہ والدارمي) وعن أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا تزوج المرأۃ المرأۃ ولا تزوج المرأۃ نفسھا فالزانیۃ ھي التي تزوج نفسھا )) [3] (رواہ ابن ماجہ) [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت کسی عورت کا نکاح کرے نہ عورت
[1] مسند أحمد (۶/ ۴۷) سنن الدارمي (۲/ ۱۸۵) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۲۰۸۳) سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۱۰۲) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۸۷۹) [2] مسند أحمد (۶/ ۴۷) سنن الدارمي (۲/ ۱۸۵) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۲۰۸۳) سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۱۰۲) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۸۷۹) [3] سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۸۸۲)