کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 306
[ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قتادہ بن نعمان نے ان کو خبر دی کہ یقینا نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر فرمایا: میں نے تم کو قربانیوں کے گوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے منع کر رکھا تھا، تاکہ وہ تم تمام کو پہنچ جائیں ، یقینا اب میں ان کو تمھارے لیے (تین دن سے زیادہ کھانا) حلال کرتا ہوں ، لہٰذا جب تک چاہو کھاؤ۔ ہدی اور اضاحی کا گوشت فروخت نہ کرو۔ کھاؤ، صدقہ کرو اور ان کے چمڑوں سے فائدہ اٹھاؤ۔ ان (چمڑوں ) کو نہ بیچو۔ اگر تم ان کے گوشت میں سے کچھ کھلا دو تو جتنی دیر تک چاہو ان کو کھاؤ] قال علیہ الصلاۃ والسلام: (( من باع جلد أضحیتہ فلا أضحیۃ لہ )) رواہ الحاکم في المستدرک في سورۃ الحج من حدیث زید بن الحباب عن عبد اللّٰه بن عیاش المصري عن الأعرج عن أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ ، وقال: حدیث صحیح الإسناد، ولم یخرجاہ، ورواہ البیھقي في سننہ۔ (نصب الرایۃ لأحادیث الھدایۃ: ۲/ ۲۷۹) وقال الحافظ المنذري رحمہ اللّٰه في کتاب الترغیب والترھیب: وقد جاء في غیر ما حدیث عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم النھي عن بیع جلد الأضحیۃ۔[1]و اللّٰه تعالیٰ أعلم [آپ جواب: نے فرمایا: جس نے اپنی قربانی کی کھال بیچی، اس کی قربانی نہیں ہوئی۔ اس کو حاکم نے مستدرک میں سورۃ الحج کی تفسیر زید بن الحباب کی حدیث سے روایت کیا ہے۔ انھوں نے عبد الله بن عیاش المصری سے روایت کیا ہے، انھوں نے اعرج سے روایت کیا، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے اور فرمایا کہ اس کو بخاری و مسلم نے روایت نہیں کیا۔ نیز امام بیہقی رحمہ اللہ نے اسے اپنی سنن میں روایت کیا ہے۔ (نصب الرایۃ لأحادیث الھدایۃ: ۲/ ۲۷۹) حافظ منذری رحمہ اللہ نے کتاب ’’الترغیب والترھیب‘‘ میں کہا ہے کہ نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی ایک روایات مروی ہیں ، جن میں قربانی کی کھال فروخت کرنے سے منع فرمایا گیا ہے] کتبہ: عبد اللّٰه (۱۹؍ذی القعدہ ۱۳۲۹ھ) سوال: اپنی قربانی کی کھال قربانی کرنے والے شخص کو بیع کرنی جائز ہے یا نہیں یا مساکین کو کھال ہی دے دینا چاہیے اور اگر مساکین اجازت دیں تو قربانی کرنے والے شخص کو بیع کرنی جائز ہے یا نہیں ؟ جواب: قربانی کرنے والے کو اپنی قربانی کی کھال بیع کرنی جائز نہیں ہے، خواہ کوئی اجازت دے یا نہیں ، کیونکہ حدیث میں مطلقاً منع ہے۔ عن أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ مرفوعاً: (( من باع جلد أضحیتہ فلا أضحیۃ لہ )) [2] (رواہ الحاکم في المستدرک في تفسیر سورۃ الحج، وقال: صحیح الإسناد، و رواہ البیھقي في سننہ، نصب الرایۃ: ۲/ ۲۷۹) ’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ جس نے اپنی قربانی کی کھال بیچی، اُس کی قربانی نہیں ۔‘‘
[1] الترغیب والترھیب (۲/ ۱۰۱) [2] المستدرک للحاکم (۲/ ۴۲۲) سنن البیھقي (۹/ ۲۹۴) صحیح الجامع، رقم الحدیث (۶۱۱۸)