کتاب: مجموعہ فتاویٰ - صفحہ 151
’’دراسات اللبیب‘‘ میں علامہ معین الدین فرماتے ہیں : "وردت في الرفع أربعمائۃ خبر بین مرفوع و أثر علیٰ ما قالہ مجد الدین الفیروز آبادي في السفر فالحدیث متواتر معنی، رواہ خمسون من الصحابۃ، فیھم العشرۃ المبشرۃ رضی اللّٰه عنہم علیٰ ما قالہ العراقي في شرح التقریب، وعدہ السیوطي من جملۃ الأحادیث المتواترۃ في کتابہ المسمی ب ’’الأزھار المتناثرۃ في الأخبار المتواترۃ‘‘ ونسبہ إلیٰ روایۃ ثلاثۃ وعشرین من الصحابۃ، فقال: حدیث رفع الیدین في الإحرام و الرکوع والاعتدال أخرجہ الشیخان عن ابن عمر و مالک بن الحویرث و مسلم یعني في إفرادہ عن وائل بن حجر والأربع یعني أصحاب السنن الأربعۃ عن علي وأبو داود یعني في إفرادہ عن سھل بن سعد و ابن الزبیر و ابن عباس و محمد بن مسلمۃ و أبي أسید وأبي حمید وأبي قتادۃ وأبي ھریرۃ وابن ماجہ یعني في إفرادہ عن أنس و عن جابر ابن عبد اللّٰه و عمر اللیثي وأحمد عن الحکم بن عمیر والأعرابي والبیھقي عن أبي بکر الصدیق والبراء والدارقطني عن عمر بن الخطاب وأبي موسیٰ الأشعري و الطبراني عن علقمۃ بن عامر و معاذ بن جبل" انتھی کلامہ [رفع یدین کے بارے میں چار سو مرفوع احادیث و آثار مروی ہیں ، جیسا کہ مجد الدین فیروز آبادی نے ’’سفر السعادۃ‘‘ میں کہا ہے۔ پس یہ حدیث متواتر المعنی ہے، جس کو پچاس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے، جن میں عشرہ مبشرہ رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں ، جیسا کہ عراقی نے شرح التقریب میں کہا ہے۔۔ سیوطی رحمہ اللہ نے اس کو اپنی کتاب ’’الأزھار المتناثرۃ في الأخبار المتواترۃ‘‘ میں متواتر احادیث کے ضمن میں شمار کیا ہے اور اسے تیئس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روایت کی طرف منسوب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکبیر تحریمہ، رکوع جاتے اور اُٹھتے وقت رفع یدین کی حدیث کو امام بخاری و مسلم نے ابن عمر اور مالک بن حویرث رضی اللہ عنہما سے بیان کیا ہے اور امام مسلم رحمہ اللہ نے اسے وائل بن حجر سے بیان کیا ہے۔ اصحابِ سنن اربعہ نے علی رضی اللہ عنہ سے اور ابوداود نے سہل بن سعد، ابن زبیر، ابن عباس، محمد بن مسلمہ، ابو اسید، ابو حمید، ابو قتادہ اور ابوہریرہ سے بیان کیا ہے۔ ابن ماجہ رحمہ اللہ نے انس، جابر بن عبد الله اور عمر لیثی سے روایت کی ہے۔ احمد نے حکم بن عمیر سے۔ اعرابی اور بیہقی نے ابوبکر صدیق اور براء سے بیان کیا ہے۔ دارقطنی نے عمر بن خطاب اور ابو موسیٰ اشعری سے بیان کیا ہے۔ طبرانی نے علقمہ بن عامر اور معاذ بن جبل سے روایت کیا ہے] وفات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رفع الیدین پر ہوئی ہے، جیسا کہ علامہ معین الدین ’’دراسات اللبیب‘‘ میں فرماتے ہیں :