کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 93
خلفاء اربعہ علی الترتیب افضل ہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے افضل امت سے کوئی نہیں ہے،ان کے بعد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے افضل کوئی نہیں ہے،اور اسی طرح سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے بعد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے افضل کوئی شخص نہیں ہے ۔خلفاء ثلاثہ کے بارے میں ہمارا یہی قول ہے ،اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ہم خاموش ہیں جب کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی تفضیل علی رضی اللہ عنہ والی حدیث سے ثابت نہ ہو جائے ،یہ چاروں حضرات خلفاء راشدین ہیں ۔ عشرہ مبشرہ کے متعلق ہم گواہی دیتے ہیں کہ وہ جنتی ہیں ان کے نام یہ ہیں : ابوبکر ،عمر ،عثمان ،علی ،طلحہ ،زبیر،سعد،سعید ،عبدالرحمان بن عوف ،ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنھم اجمعین ۔ غرض کہ جن جن حضرات کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کی بشارت دی ہے،ہم ان کے جنتی ہو نے کے قائل ہیں ۔(۱۳) ................................................................................................ (۱۳)ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾(التوبۃ:۱۰۰) ’’اور مہاجرین اورانصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہو ا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کے لیے ایسے باغ تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘