کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 90
باپ کے سامنے جھوٹ کہا تو کفر کیا ،معتزلہ اس عقیدہ پر متفق ہیں کہ جو شخص ایک دانے کی بھی چوری کرے گا ،وہ جہنمی ہوگا ،اس کی عورت اس سے جدا ہو جائے گی اور اگرپہلے اس نے حج کر لیا تھا تو چوری کے بعد اسے دہرائے گا ،اس قسم کی باتیں کہنے والے مرتکب کفر ہیں ،ان کا حکم یہ ہے کہ نہ ان سے سلام و کلام رکھا جائے ،نہ ان کے ہا تھ کا ذبیحہ کھایا جائے ،حتی کہ وہ اپنے عقائد سے توبہ کر لیں ۔ افضلیت علی رضی اللہ عنہ کے متعلق روافض کا عقیدہ اور اس کا رد رافضیوں کے متعلق ہمارے اہل علم متفق ہیں کہ وہ اس بات کے قائل ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ ،سیدناابوبکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے افضل ہیں ،اور سیدناعلی رضی اللہ عنہ کا اسلام سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے اسلام سے پہلے کا تھا ،جو شخص اس عقیدہ کا قائل ہے،وہ کتاب و سنت کو صریح طور سے رد کر رہاہے ،اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ﴾ [الفتح:۲۹] اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو مقدم کیا ،حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مقدم نہیں کیا ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بناتا لیکن اللہ نے خود مجھے اپنا دوست بنا لیا ۔(۱۰) جوشخص گمان کرتا ہے کہ سیدناعلی رضی اللہ عنہ کا اسلام سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے اسلام سے پہلے تھا ،وہ غلطی پر ہے ،کیونکہ سیدناابوبکر رضی اللہ عنہ جب مسلمان ہوئے تو ان کی عمر ۳۵ سال تھی ،اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس وقت ۷ سال کے بچے تھے ،ان پر شرعی احکام ،دینی حدود اور اسلامی فرائض جاری نہیں ہوئے تھے ۔ ............................................................................................. (۱۰) صحیح بخاری: (۱۴۱۷) ، صحیح مسلم: (۱۸۵۵)