کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 88
اتباع سنت کرنا سراسر نجات ہے ،(۷)یہ باتیں اہل علم کے بڑے بڑے طبقے سے نقل ہوتی چلی آئی ہیں ۔ جہم بن صفون کے خیالات سے بچتے رہو،(۸)کیونکہ وہ دین میں رخنہ انداز ہے ، ہمارے ائمہ کے بیان کے مطابق فرقہ جہمیہ کے تین گروہ ہیں ،ایک گروہ کہتا ہے کہ قرآن کلام اللہ ہے اور مخلوق بھی ہے ،دوسرا گروہ کہتا ہے کہ قرآن کلام اللہ ہے اور مخلوق اور غیر مخلوق کے بارے میں خاموش ہیں ،یہ ’’واقفہ‘‘ہے،اور تیسرا گروہ کہتا ہے کہ قرآن پڑھنے میں جو ہمارے الفاظ ہیں ، وہ مخلوق ہیں ،یہ سارے کے سارے جہمیہ ہیں ،اور علماء اس پر متفق ہیں کہ جس کا یہ قول ہو، اگر وہ اپنے قول سے توبہ نہ کرے تو اس کے ہاتھ کا ذبیحہ حلال نہیں ہے اور نہ اس کے فیصلے قابلِ قبول ہیں ۔ ایمان کے بارے میں امام صاحب کا قول ایمان قول و عمل کا مجموعہ ہے ،اس میں کمی بیشی ہوتی ہے ،تم نیک کام ................................................................................... دی گئیں جو کافی ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے ۔[1] امام عبد اللہ بن مبارک نے کہا کہ میں نے دین کو اتباع پر سمجھا ۔[2] شاذ بن یحییٰ نے کہاکہ کوئی بھی راستہ اتنا سیدھا نہیں جتنا ان لوگوں کا ہے جو آثار کی پیروی کرتےتھے ۔[3] (۸) جہم بن صفوان ، جہد بن درہم کا شاگرد تھا اور دونوں کے باطل عقائد و نظریات تھے، اس لیے دنوں کو پھانسی دی گئی تھی،یہ اللہ تعالیٰ کی صفات کے منکر تھے اور ان کے عقیدہ بہت براتھا ۔
[1] کتاب العلم لابن ابی خیثمۃ :(رقم : ۵۴) [2] شرح اصول :(رقم: ۱۱۳) [3] شرح اصول :(رقم: ۱۱۲)