کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 85
کو سخت حیرانی ہوئی اور جلیل القدر امام دین ہونے کے باوجود ان معاملات میں انہیں سنت کی روشنی نہ مل سکی ۔بالآخر انہوں نے عالم اسلام کے امام احمد بن حنبل کوایک خط لکھا کہ
آپ ان اختلافی مسائل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو بیان فرما کرہماری رہنمائی فرمائیں ؟
جس وقت امام احمد کے پاس یہ خط پہنچا تو آپ بہت روئے اور فرمایا :اناللّٰہ وانا الیہ راجعون اس بصری عالم نے طلب علم میں کافی مال خرچ کر دیا ہے لیکن ان کے علم کا یہ حال ہے کہ ان مسائل میں سنت رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت بھی حاصل نہ کر سکے ۔اس کے بعد جواب تحریر فرمایا جس میں ان تمام مسائل کو سنت کی روشنی میں واضح کیا خط کا پورا مضمون درج ذیل ہے ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہر زمانے میں بقایا اہل علم کو محفوظ رکھا ،جوگمراہوں کو ہدایت کرتے ہیں ،کتاب اللہ کے ذریعہ مردوں کو زندہ کرتے ہیں ،سنت کے ذریعے ارباب جہل و ضلالت کو بچاتے ہیں ۔انھوں نے کتنے قتیل شیطانوں کو زندگی بخشی اور کتنے گمراہ لوگوں کو ہدایت کی۔عام مسلمانوں پر ان کی کوششوں کا نہایت ہی اچھا اثر ہوا ،ان حضرات نے اللہ کے دین سے تحریف غالین اور انتحال مبطلین کو دفع فرمایا جن گمراہوں نے بدعت کی گندگیوں کو اپنا اعتقاد بنایا۔فتنوں کی زمام اپنے ہاتھ میں لی۔کتاب اللہ میں اختلافات پیدا کیے ،اللہ تعالیٰ پر طرح طرح کے بہتان باندھے اور
.................................................................
فرقوں سے بہتر فرقے بنے ، وہ چار یہ ہیں : قدریہ ، مرجیہ ،شیعہ اور خوارج ۔ [1]
[1] الابانہ الکبری لابن بطہ : ( رقم:۲۷۸)