کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 79
[۱۶] جنازہ کی چار تکبیریں ہیں ۔(۱۱) [۱۷] وہ مسلمانوں کے اماموں کے لیے اصلاح کی دعا کرے اور ان کے خلاف خروج نہ کرے اور فتنہ میں قتال نہ کرے اور اپنے گھر کو لازم پکڑے۔(۱۲) ........................................................................................ ہیروئن ،سگرٹ ،تمباکو ،نشہ آور چیز وغیرہ۔حرام جانورں میں از روئے شریعت صرف گدھے اور خچر کی خرید و فروخت جائز ہے۔ داڑھی مونڈنے کی اجرت لینا، اور داڑھی مونڈنا حرام اور علانیہ برائی ہے ، مسلمان کیلیے ایسا کرنا جائز ہے نہ اس سلسلے میں کوئی معاونت فراہم کرنا ہی روا ہے، لہذا اس کی اجرت اور کمائی حرام کی کمائی ہے ، ایسا کرنے والے کو چاہیے کہ توبہ تائب ہو کر آئندہ ایسا نہ کرنے کا پختہ عزم کرے۔ اگر اس کو اس کی حرمت کے متعلق شرعی حکم معلوم ہے تو جو کمائی اس نے کام کے ذریعے کمائی ہے اس کو صدقہ کردے،( کون نہیں جانتا کہ زنا اور قتل کبیرہ گناہ ہیں لہذاگناہ کا ارتکاب ہی جہالت کی علامت ہے اور سچی توبہ سے عام معافی ہے ۔﴿ إِلَّا مَنْ تَابَ ﴾ ۔ اگر اس کو اس کی حرمت کے متعلق شرعی حکم کا علم نہیں تھا تو پھر جو ہوا سو ہوا ، اس میں کوئی پکڑ نہیں ،لیکن آئندہ کے لیے خبر دار ہوجانا چاہیے ،جس طرح اللہ تعالیٰ ٰ سود خوروں کے متعلق فرماتے ہیں : ’’پھر جس کے پاس اس کے رب کی طرف سے کوئی نصیحت آئے پس وہ باز آجائے تو جو پہلے ہو چکا وہ اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سبرد ہے اور جو دوبارہ ایسا کرے تو وہی آگ والے ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔‘‘ یہ بحث ہم نے اپنی کتاب (خریدو فروخت کے متعلق پچاس شرعی اصول )سے لی ہے۔ (۱۱)دیکھیے (صحیح البخاری :(۱۲۶۸)اس کے متعلق امام احمد بن حنبل کے مزید اقوال و افعال کے لیے دیکھیں : الطیوریات (ح :۱۸۸ وسندہ حسن) (۱۲)شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے کہا کہ تاریخ میں دیکھیں توآپ کو نظر آئے گا کہ جنہوں