کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 62
[۹] سلطان (حکمران)کے جھنڈے تلے صبر کا مظاہرہ کرنا وہ انصاف کرنے والا ہو یا ظلم و تشدد کرنے والا ہو۔ [۱۰] ہم امراء کے خلاف تلوار کے ساتھ خروج نہ کریں ، چاہے وہ ظلم ہی کرتے ہوں ۔(۷) ............................................................................ (۷)موجودہ دور میں خارجیوں کا سب سے بڑا فتنہ داعش کی شکل میں نمود ار ہوا ہے جس کی سفاکیت سے پوری دنیا متاثر ہورہی ہے اس موقع پر ہم فضیلۃ الشیخ محمد رفیق طاہرحفظہ اللہ کا مضمون (سلفیت اور خارجیت)پیش کرنا ضروری سمجھتے ہیں تاکہ موجودہ خارجیوں کا حقیقی چہرہ امت کے سامنے آسکے ۔ ’’خارجیت کا فتنہ جب سے نمودار ہوا ہے اس وقت سے اب تک یہ مسلسل نت نئے فتنوں کو جنم دیتا چلا جا رہا ہے ۔ داعشیوں نے بھی باقی فتنوں کی طرح سلفیت کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کی اور اپنی خونخواری پر سلفیت کا لیبل لگا لیا , تاکہ صحیح العقیدہ سادہ لوح مسلمان انکے بہکاوے میں آسکیں ۔ دوسری طرف سلفیت کے دشمنوں نے اس موقع کو غنیمت جانا اور پہلے بھرپور طریقے سے داعش کو سلفی قرار دیا اور پھر انکی سفاکیت و خارجیت کو بنیاد بنا کر سلفیت کو سفاک, خونخوار, اور خارجی کہہ کر بدنام کرنا شروع کر دیا ۔ ایسی چال چلنے والوں میں عالم کفر سرفہرست ہے اور دوسرے نمبر پر قبرپرست اور صوفیوں کا طبقہ ہے اور تیسرے نمبر پر ان دونوں سے متاثر ہونے والے لوگ ہیں ۔ آئندہ سطور میں ہم سلفیت اور داعشیت کے مابین چند فرق بیان کریں گے ،تاکہ خارجیت وداعشیت اور سلفیت کے مابین فرق واضح ہوسکے ۔ سلفی یا اہل الحدیث،حکمرانوں کوکافر قرار نہیں دیتے ،خواہ وہ کتنے ہی ظالم وفاسق ہوں ،اور وہ اس وقت تک انکے خلاف خروج کو جائز نہیں سمجھتے ،