کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 55
میں کلام نہیں کرتے اور نہ ان میں جھگڑا کرتے ہیں اور نہ ہی ان احادیث کی تفسیر بیان کرتے ہیں ،مگر اسی کے ساتھ جو وارد ہوئی ہو،ہم ان کا اس وقت تک رد نہیں کریں جب ان سے عمدہ احادیث (ان کے مخالف )نہ آئیں ۔ [۷۰]جنت اور جہنم دونوں مخلوق ہیں ۔تحقیق ان کو پیدا کیا جا چکا ہے (۵۳)جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے جنت میں ایک محل دیکھا ۔[1] اور میں نے کوثر کو دیکھا۔[2] اوراسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھے جہنم میں عورتوں کی اکثریت دکھائی گئی ۔[3] اور(کئی ایک احادیث میں آتا ہے جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا)میں نے جنت دیکھی اس میں فلان فلاں چیز دیکھی۔ [۷۱]اور جس شخص نے گمان کیا کہ جنت اور جہنم پیدا نہیں کی گئیں پس وہ قرآن اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث (۵۴)اور تمام قسم کے آثار کو جھٹلانے ............................................................................................ (۵۳) امام الآجری نے کہا کہ قرآن اس کا شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم کو (جن و انس )پیدا کرنے سے پہلے پیدا کیا ہے اور جنت کے لیے کئی لوگ بنائے ہیں اور ایسے ہی جہنم کے لیے کئی لوگ پیدا کیے ہیں ۔[4] (۵۴)ان احادیث کے لیے دیکھیں ۔(سنن الترمذی: (۲۶۰۲)،سنن النسائی: (۳۷۷)،مسند احمد : (۱/۲۳۴)،الشریعہ ،(ص۳۴۰)
[1] صحیح بخاری:۳۶۷۰)،سنن نسائی: (۲۳۔۲۵)،مسند احمد: (۳/۳۷۲) [2] سندہ صحیح ۔مسند احمد :۳/۱۱۵،۱۶۴،۲۶۳،سنن النسائی :۷۲۶،سنن الترمذی:۳۳۵۹،الشریعہ للآجری ص:۳۹۶) [3] صحیح البخاری: (۳۲۴۱)،صحیح مسلم: (۲۷۳۷) [4] الشریعہ ،(ص:۳۸۷)