کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 54
کرنے لگے۔‘‘
اورآ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
((اذالتقی المسلمان بسیفھما فالقاتل والمقتول فی النار ))(۴۹)
’’جب دومسلمان اپنی تلواروں کے ساتھ ایک دوسرے کو ملیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں ۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((سباب المسلم فسوق و قتالہ کفر)) (۵۰)
’’مسلمان کو گالی دینا فسق اور اس سے لڑائی کرنا کفر ہے۔‘‘
ایک اور حدیث میں ہے کہ جس شخص نے اپنے بھائی سے کہا :اے کافر! پس ان دونوں میں سے ایک اس کلمے کے ساتھ لوٹے گا۔(۵۱)
ان جیسی دیگر ا حادیث جو صحیح اور محفوظ ہیں ۔(۵۲)
[۶۹] ہم ان کو تسلیم کرتے ہیں اگرچہ ہم ان کی تفسیر کو نہیں جانتے ،ہم ان
..............................................................................................
(۴۹)(صحیح بخاری: (۶۸۷۵،صحیح مسلم: (۲۸۸۸)
(۵۰)(صحیح بخاری: (۴۸)،صحیح مسلم:(۶۴)
(۵۱)(صحیح بخاری : (۶۱۰۴،صحیح مسلم: (۱۱۱)
(۵۲)امام نووی اس حدیث کے متعلق رقم طراز ہیں کہ یہ خوارج کے بارے میں وعید ہے کیونکہ وہ ایمان والوں کو کافر کہتے ہیں ۔[1]
حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ تکفیر کرنے والے کی تکفیر خوداسی پرلوٹے گی وہ ایسے ہو گا جیسے اس نے خوداپنے اوپر کفر کا الزام لگایا ہے۔[2]
اللہ تعالیٰ ہمیں خوارج اور جاہلیت سے بچائے آمین۔
[1] شرح صحیح مسلم : (۲/۵۰)
[2] فتح الباری : (۱۰/۴۶۶)