کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 41
[۳۲] عذاب قبر پر ایمان لانا (۲۵)بے شک یہ امت اپنی قبروں میں آزمائی جائے گی اور ان سے ایمان ،اسلام کے بارے میں سوال کیا جائے گا اور من ربہ؟ اور من نبیہ؟ جیسے سوالات بھی کئے جائیں گے اور منکر نکیر قبروں میں آئیں گے جس طرح اللہ تعالیٰ نے چاہا اور ارادہ کیا ، اس کے ساتھ ایمان لانا اور اس کی تصدیق کرنا ضروری ہے ۔ [۳۴] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت پر ایمان لانا(۲۶) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے ............................................................................... اور فرمایا کہ میرے حوض کی مسافت ایک ماہ کے برابر ہے۔ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور مشک سے زیاہ خوشبو دار ہے ،آبخورے ستاروں کے برابر ہیں ، جو ایک بار نوش کرے گا اسے (روز قیامت)دوبارہ پیاس محسوس نہیں ہو گی۔ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا۔[1] علماء سلف و خلف نے حوض کے وجود پر اتفاق کیا ہے جبکہ ایک بدعتی گروہ نے اس کا انکار کیا ہے۔[2] (۲۵)عذاب قبر ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے اس پربے شمار دلائل موجود ہیں۔[3] اور امام بیہقی کی (کتاب اثبات عذاب القبر وسوال الملکین) میں اس پر بہت اچھی اور بے مثال بحث موجود ہے نیز دیکھیں ہماری کتاب شرح رسالہ نجاتیہ ۔ (۲۶) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کی کئی اقسام ہیں ، مثلا:۱:شفاعت عظمٰی ،جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے ۔۲:ان لوگوں کے بارے سفارش کرنا جن کی نیکیاں اور برائیاں برابر ہیں ۔۳:جہنم میں داخل کرنے کا حکم ہونے کے بعد کچھ لوگوں کی
[1] صحیح بخاری : (۶۵۸۰) ، صحیح مسلم :(۲۳۰۳۔۱۰۳۲،۲۲۹۲) ،نیز دیکھیں شرح العقیدۃ الطحاویۃ :(۲۲۷)،فتح الباری: (۱۱/۴۶۸۔۴۸۹) ، البدایۃ والنہایۃ: (۳/۴۳۴) [2] تفصیل کے لئے دیکھیں (فتح الباری ، (۱۱/۴۶۷،الشریعہ،( ص:۳۵۲)،السنۃ لابن أبی عاصم ،(۱/۳۰۸)نیز دیکھیں ہماری کتاب شرح رسالہ نجاتیہ ۔ [3] تفصیل کے لیے دیکھیے (الاعتقاد للبیہقی ،(ص:۲۱۹)،الشریعہ للآجری ،(ص:۳۵۸)