کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 40
کے لحاظ سے موٹے تازے )آدمی کے اعمال کا قیامت کے دن وزن کیا جائے گا اورمچھر کے پر کا وزن نہیں ہے۔(۲۲) [۲۹]اوربندوں کے تمام اعمال کا وزن کیا جائے گا جیسا کہ حدیث سے ثابت ہے اور اس پر ایمان لانا اور اس کی تصدیق کرنا واجب ہے اور ان سے اعراض کرنا ہے جنہوں نے اس کا انکار کیا ہے اور اس سے جھگڑا کرنا چھوڑنا ہے ۔ [۳۰] اور بے شک قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے کلام کریں گے اور ا سکے اور بندوں کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہوگا(۲۳) اس پر ایمان لانا اور اس کی تصدیق کرنا فرض ہے ۔ [۳۱] اور حوض پر ایمان لانا، بے شک قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک ایسا حوض ہوگا جس پر امت کے لوگ وارد ہوں گے اس کی چوڑائی اور لمبائی ایک ماہ کی مسافت کے مطابق ہوگی اور اس کے آب خورے آسمان کے ستاروں کی تعداد کے برابرہوں گے۔ اس پر کئی سندوں سے صحیح احادیث دلالت کرتی ہیں۔(۲۴) ...................................................................................... (۲۲)اس معنی کی حدیث صحیح بخاری: (۴۷۲۹)،صحیح مسلم: (۲۷۸۵)میں ہے۔ (۲۳)تفصیل کے لیے رجوع فرمائیں:صحیح بخاری:(۱۴۱۳۔۱۴۱۷،۳۵۳۹،۷۵۱۲)،صحیح مسلم: (۱۰۱۶)،مسند احمد :(۴/۲۵۶۔۳۷۷) ،سنن الترمذی: (۲۴۱۵)،سنن ابن ماجہ: (۱۸۴۳) (۲۴)ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ ﴾(الکوثر:۱)’’ ہم نے آپ کو حوض کوثر عطافرمایا ہے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ میں تم سے پہلے حوض پر پہنچا ہوا ہوں گا ۔[1]
[1] صحیح بخاری : (۶۵۸۳)، صحیح مسلم: (۲۲۹)