کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 38
اور اس کو قتادہ بن دعامہ السدوسی(۱۵)نے عکرمہ (۱۶)سے روایت کیا ہے اس نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے اور اس کو حکم بن ابان(۱۷) نے عکرمہ سے وہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ .......................................................................................... نے اللہ تعالیٰ کو بیداری کی حالت میں نہیں دیکھا بلکہ خواب میں دیکھا ہے۔[1] امام احمد رحمہ اللہ کی طرف یہ بات منسوب ہے کہ انھوں نے اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا ہے۔[2] اس کی سند میں احمدبن محمد بن مقسم راوی سخت ضعیف ہے بلکہ امام ابوالقاسم الازھری نے کذاب کہا ہے۔[3] ایک ضعیف روایت میں ہے کہ جس نے اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا جنت میں داخل ہوگا۔[4] اس کی سند میں یوسف بن میمون سخت ضعیف راوی ہے امام بخاری نے اس کو منکرالحدیث جدا کہا ہے ۔[5] (۱۵)امام قتادہ ثقۃ ثبت تھے۔[6] (۱۶)یہ عکرمہ بن عبداللہ ثقہ ثبت ہیں۔[7] (۱۷)حکم بن ابان العدنی ابوعیسی صدوق حافظ ہیں۔[8]
[1] تفصیل کے لیے دیکھیے(مسئلہ رویۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم لربہ لیۃ المعراج : (۱/۱۸۱)،شرح اصول الاعتقاد : (۳/۵۱۲)،فتح الباری : (۸/۶۰۸) [2] مناقب الامام احمد لابن الجوزی ،(ص:۴۳۴)،سیر اعلام النبلاء : (۱۱/۳۴۷) [3] تاریخ بغداد :(۴/۴۲۹) [4] سنن الدارمی:(۲۱۵۶) [5] کتاب الضعفا: (۴۳۰)تفصیل کے لیے ہمارے استاد محترم حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کتاب (توضیح الکلام ۳/۶۱۔۵۴)کا مطالعہ کریں ۔ [6] التقریب: (۲/۱۲۳) [7] التقریب: (۲/۳۰) ،الکاشف: (۱/۱۸۱) [8] التقریب:(۱/۱۹۰)،الکاشف: (۱/۱۸۱)