کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 33
[۳] اور تمام قسم کی بدعات چھوڑ دینا کہ ہر بدعت گمراہی ہے ۔(۳) [۴] جھگڑوں کو چھوڑ دینا ۔ [۵] خواہش پرستوں کے ساتھ بیٹھنا چھوڑ دینا ۔(۴) [۶] تکبر اور دین میں ہر قسم کی لڑائی کو چھوڑ دینا ۔(۵) [۷] اور سنت ہمارے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث ہیں ۔ [۸] اور سنت قرآن کی تفسیر کرتی ہے۔ [۹] اوروہ قرآن کی دلیلیں ہیں ۔ [۱۰] اور سنت میں قیاس نہیں ہے اور نہ ہی اس کے لیے مثالیں پیش کی جائیں گی۔ ................................................................................... (۳)امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہا کہ جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو ترک کر دے وہ وہ تباہی وہلاکت کے کنارے پر ہے۔[1] (۴)امام شاطبی نے کہا کہ بدعت سے گریز کرنا اہل السنۃ کا ایک اہم اصول ہے اور ان میں سے ہے کہ بدعت سے گریز کریں ،ان سے بچنا ،لوگوں کو ان کے بارے میں مطلع کرنا اور اہل بدعت کا رد کرنا اور یہ صرف علماء کے لیے ہے۔[2] (۵)اس کے متعلق سلف کے بہت زیادہ اقوال ہیں۔[3] (۶)اس کی دلیل( الانعام:۶۸)ہے نیز امام صابونی نے اس آیت کی شرح میں عمدہ بحث کی ہے ۔[4]
[1] المناقب : (ص:۱۸۱) [2] الاعتصام: (۱/۳۷) [3] تفصیل کے لیے دیکھیے :شرح اصول اعتقاد للالکائی : (۱/ ۳۰۔۴۰) [4] عقیدۃ السلف واصحاب الحدیث ،(ص:۲۴)