کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 28
۲: السنۃ التی توفی عنھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی مختصر رسالہ ہے جس میں عقیدہ کے بعض اہم مسائل درج ہیں اس رسالہ میں صرف ان عقائد کا بیان ہے جن پر ساٹھ تابعین ،محدثین و فقہاء اور ائمہ سلف کا اتفاق رہا۔یہ رسالہ طبقات الحنابلہ (۱/۱۳۰۔۱۳۱)میں باسند موجود ہے اس رسالہ کو امام احمد بن حنبل کے شاگرد حسن بن اسماعیل بن الربعی نے روایت کیا ہے۔اس میں اکثر وہی مسائل ہیں جوأاصول السنۃ میں ہیں ۔ ۳: صفۃ المؤمن من اہل السنۃ والجماعۃ اس رسالہ کو امام صاحب کے شاگرد محمد بن یونس السرخسی نے روایت کیا ہے ۔[1] نیز اس رسالہ کو محمد بن حبیب اندرانی نے بھی روایت کیا ہے ۔[2] ۴: رسالۃ الامام أحمد بن حنبل لمسدد بن مسرہد البصری مسدد بن مسرھد بصرہ کے محدث تھے انھوں نے امام احمد کو خط لکھا جس میں انھوں نے ٔقدر،ارجاء،خلق قرآن ،رفض او ر اعتزال کے متعلق سوال کیا۔ اس سوال کا جواب امام احمد رحمہ اللہ نے لکھا یہ رسالہ اسی خط کے جواب پر مشتمل ہے ۔یہ رسالہ’’ طبقات الحنابلہ‘‘ (۱/۳۴۱۔۳۴۵ میں باسند موجود ہے ۔ ۵:رسالۃ الامام أحمد الی خلیفۃ متوکل بااللّٰہ خلفیہ متوکل بااللہ نے بذریعہ خط امام صاحب سے قرآن کے کلام اللہ
[1] طبقات الحنابلہ : (۱/۳۲۹۔۳۳۰) [2] طبقات الحنابلہ : (۱/۲۹۴۔۲۹۵)