کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 27
حافط ابن حجر نے جنازہ میں آٹھ لاکھ مردوں اورساٹھ ہزار عورتوں کی شرکت کا اندازہ لگایا ہے۔[1] امام ابو زرعہ رازی نے کہا کہ خلیفہ متوکل نے حکم دیا کہ امام احمد کی نماز جنازہ پر کھڑے ہونے والے لوگوں کی جگہ کی پیمائش کی جائے ،وہ جگہ اندازے میں اتنی تھی کہ اس میں بیس لاکھ افراد سماسکتے تھے ۔[2] اسلمی نے کہا کہ میں امام دارقطنی کے ساتھ ابوالفتح القواس کے جنازے پرتھا جب انھوں نے بندوں کو دیکھا توکہا میں نے ابوصالح بن زیاد کو کہتے ہوئے سنا انھوں نے عبداللہ بن احمد سے سنا اور انھوں نے اپنے والد سے سنا کہ اہل بدعت سے کہو کہ تمہارے اور ہمارے درمیان جنازے کے دن ہیں ۔[3] تصانیف: ۱:أصول السنۃ اس کتاب میں امام صاحب نے عقیدہ کے اہم مسائل تحریر فرمائے ہیں ساری بحوث اختصار کے ساتھ ہیں ۔یہ کتاب شیخ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق سے رسالہ مجاہد شعبان،۱۴۱۱ ؁ھ میں شائع ہوئی ۔اس رسالہ کو عبدوس بن مالک بن عطار نے امام احمد بن حنبل سے روایت کیا ہے ۔اور یہ رسالہ باسند طبقات الحنابلہ (۱/۲۴۱،۲۴۶)میں موجود ہے۔نیز اس رسالہ کو اما م لالکائی نے باسند شرح اصول اعتقاد اہل السنہ والجماعہ (۱/۱۵۴۔۱۶۵)میں بھی نقل کیا ہے ۔
[1] تھذیب التھذب: (۱/۷۵) [2] الجرح والتعدیل : (۱/۲۱۲) [3] سیر اعلام النبلاء: (۱۱/۳۵۸)