کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 22
امام احمد جوانی کی حالت سے ہی امام تھے ،اما م ابوزرعہ رازی (۲۶۴ھ)نے کہا : ((ما أعلم فی أصحابنا اسود الراس افقہ من أحمد بن حنبل)) [1] ’’میں اپنے ساتھیوں میں جن کے سر کے بال کالے(یعنی نوجوان ) ہیں ،احمد بن حنبل سے زیادہ فقیہ کسی کو نہیں جانتا ۔‘‘ امام قتیبہ بن سعید نے کہا: ’’اذا رأیت الرجل یحب احمد بن حنبل فاعلم انہ صاحب سنۃ وجماعۃ۔‘‘[2] ’’جب آپ کسی آدمی کو دیکھیں کہ وہ احمد بن حنبل سے محبت کرتا ہے تو جان لو کہ وہ سنت اورجماعت کے منھج پر ہے۔ ‘‘ فتنہ خلق قرآن: فرقہ معتزلہ نے خلق قرآن کا مسئلہ شروع کیا اور اس کو بہت بڑا مسئلہ بنا دیا انھوں نے اپنے ساتھ حکمرانوں کو بھی ملالیا ان کے حامیوں میں مامون ،واثق اور معتصم تھے اور ان تینوں نے بہت ظلم و زیادتی سے کام لیا کتنے ہی علماء کرام کو شہید کر دیا اور کتنوں کو درد ناک سزائیں دیں امام سیوطی نے کہا کہ مامون نے حاکم بغداد کو سات بڑے محدثین کے بارے میں لکھا کہ ان سے مسئلہ خلق قرآن پربات کریں ،لیکن تمام محدثین اپنے موقف پر ڈٹے رہے (کہ قرآن کلام اللہ ہے مخلوق نہیں ہے)،ان محدثین میں سے بشر بن
[1] الجرح والتعدیل : (۱/۲۹۴) [2] الجرح والتعدیل : (۱/۳۰۸)