کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 20
علمی پختگی: علمی پختگی ،معلومات کااستحضار اور قوت حافظہ اس قدر تھا کہ آپ کے اسا تذہ بھی بلاجھجک آپ سے استفادہ کرتے تھے ۔امام شا فعی رحمہ اللہ حدیث و فقہ میں مہا رت کے با وجود احا دیث کی تصحیح و تضعیف اور نقد و جرح میں آپ پر اعتما د فرما تے تھے ،ایک مرتبہ ان سے کہا :اے ابو عبداللہ !جب کسی حدیث کی صحت آپ کے نزدیک ثا بت ہو جا ئے تو مجھے بتا دیا کریں تا کہ میں اس پر عمل کرو ں ۔آپ کی جلا لت قدراور اما مت فن کا تما م معا صر اہل علم نے اعتراف کیا ہے ۔ مقام و مرتبہ: امام شا فعی نے فرما یا :جب میں عراق سے نکلا تو اپنے پیچھے احمد بن حنبل سے بڑھ کر صاحب علم وفضل اور عا بد و زاہد شخص نہیں چھوڑا ۔محدث اسحا ق بن راہویہ فرما تے ہیں :احمد بن حنبل کا ئنا ت میں اللہ تعا لٰی اور اس کے بندوں کے درمیا ن حجت ہیں ۔ امام یحیی بن معین فرماتے ہیں :احمد بن حنبل میں جو اوصا ف تھے ،وہ میں نے کسی عا لم میں نہیں دیکھے ،آپ ایک عظیم محدث ،نہا یت عا بد و زاہد اور اعلیٰ درجے کے عا لم و دانا تھے ۔ قتیبہ بن سعید نے کہا اگرامام احمد نہ ہوتے تو لوگ دین میں بدعت جاری کرتے ،احمد دنیاکے امام تھے ۔[1] ابراہیم حربی نے کہا کہ میں نے ابوعبداللہ کودیکھا وہ اس طرح تھے،
[1] سیر اعلام النبلاء: (۱۱/۱۷۹)