کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 111
باریکیوں میں نہ پڑنا بلکہ کتاب و سنت کی اتباع کرنا میں متکلمین کی جماعت سے نہیں ہوں اور نہ میں علم کلام کے نقطہ نظر سے مذکورہ بالا باتوں کو دیکھتا ہوں ،میری گفتگو صرف کتاب اللہ ،سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ وتابعین کے اقوال وا ٓثار کی حدود میں ہوتی ہے ،ان کے علاوہ کلام کرنا میرے نزدیک نا مناسب ہے ۔ نیکی پر ثابت قدمی کی دعا آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ امیرا لمومنین کی عمر دراز کرے اور ثابت قدم رکھے اور امدادِ خاص سے ان کی مدد فرمائے ۔اللہ تعالیٰ کو ہر بات کی قدرت حاصل ہے ۔ (۲۶)(کتاب السنۃ لعبداللہ بن احمد طبع مکہ مکرمہ ص:۱۶۰تا ۱۹۰)رعایا پر حاکم کا ایک حق یہ ہے کہ رعایا حاکم کے لیے دعا کرے ،اسی لیے سلف صالحین مثلا فضیل بن عیاض اورامام احمد بن حنبل وغیرہ کہا کرتے تھے کہ اگر ہمارے پاس معقول حما ہوتی ہم اسے سلطان (حاکم اور امیر وقت )کے لیے خاص کرتے۔ (الطبقات الحنابلہ۲/۳۶،مجموع الفتاوی لابن تیمیہ ۲۸/۲۹۱) امام بربہاری فرماتے ہیں کہ جب کسی شخص کو دیکھیں کہ وہ حاکم وقت پر بد دعا کر رہاہے تو جان لیں کہ وہ خواہش پرست (بدعتی)ہے اور جب کسی شخص کو امیر وقت کے لیے اصلاح اور درستی کی دعا کرتے ہوئے سنیں تو جان لیں کہ وہ ان شاء اللہ متبع سنت ہے۔ (شرح السنۃ لبربہاری ص:۵۱) فضیل بن عیاض کی دعاکے لیے دیکھیں (شرح السنۃ لبربہاری ص:۵۱،طبقات الحنابلہ :۲/۳۶،حلیۃ الاولیاء :۸/۹۱)