کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 109
﴿وَإِنْ أَحَدٌ مِنَ الْمُشْرِكِينَ اسْتَجَارَكَ فَأَجِرْهُ حَتَّى يَسْمَعَ كَلَامَ اللَّهِ ﴾ (التوبہ:۶) ’’اگر کوئی مشرک تم سے پناہ چاہے تو پناہ دے دو تاکہ وہ کلام اللہ سن لے ۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ﴾ (الاعراف:۵۴) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے پہلے خلق قرآن کو بیان فرمایا ہے ،اور اس کے بعد امر کہا ہے، یہاں اس کی خبر دی ہے کہ امر، خلق کے علاوہ چیز ہے۔ ﴿الرَّحْمَنُ (1) عَلَّمَ الْقُرْآنَ (2) خَلَقَ الْإِنْسَانَ (3) عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴾ (الرحمن:۱۔۴) ’’رحمان نے قرآن سکھایا ،انسان کو پیدا کیا اسے بیان سکھایا ۔اس آیت میں بتایا ہے کہ قرآن اللہ کے علم سے ہے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿وَلَنْ تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ﴾ (البقرۃ:۱۲۰) ’’یہود ونصاری اس وقت تک آپ سے راضی نہیں ہو سکتے جب تک آپ ان کا طریقہ اختیار نہ کر لیں ،آپ فرما دیجیے کہ اللہ کی ہدایت اصل ہدایت ہے ،اگر آپ بالفرض ان کی خواہشوں کا اتباع کر لیں ،آپ کے پاس علم آجانے کے بعد تو آپ کے لیے اللہ کی