کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 106
ہو تے جاتے ہیں ،تم عمل کیے جاؤ اور اچھی امید رکھو۔(۱۳) فروہ بن نوفل اشجعی کا بیان ہے کہ سیدنا خباب رضی اللہ عنہ کے پڑوس میں میرا مکان تھا ،ایک دن میں نماز کے بعد مسجد سے ان کے ہمراہ نکلا،میرا ہاتھ ان کے ہاتھ میں تھا آپ نے فرمایا: ’’تم جس چیز سے اللہ کا قرب حاصل کر سکتے ہوکرو،البتہ اللہ کی قربت کے لیے اس کی محبوب ترین چیز اس کاکلام ہے ۔‘‘ (۱۴) دین میں جھگڑے سے بچنا اور سنت سے محبت کرنا: ایک شخص نے حکم بن عتبہ سے پوچھا کہ دین میں بدعات پیدا کرنے والوں کو کس چیز نے اس حرکت پر آمادہ کیا ،آپ نے فرمایا کہ باہمی خصومت اور جھگڑے اس کا سبب ہیں ۔(۱۵) معاویہ بن فرو ہ جن کے والد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے نے کہا کہ خبردار !ان جھگڑوں میں نہ پڑنا،کیونکہ یہ اعمال کومٹا دیتے ہیں ۔(۱۶) ابوقلابہ کو کئی صحابہ سے شرف ملاقات ہے ،وہ فرماتے ہیں کہ نفس پرستوں اور جھگڑا کرنے والوں کے ساتھ نہ بیٹھو ،مجھے ڈر ہے وہ لوگ تمہیں بھی گمراہی میں لے ڈوبیں گے ،ورنہ کم از کم تمھاری جانی پہچانی حقیقت میں تو شک پیدا کر ہی دیں گے ۔(۱۷) دو بدعتی محمد بن سیرین کے پاس آئے ،اور انھوں نے کہا ابوبکر !ہم آپ سے ایک حدیث بیان کرنا چاہتے ہیں ،آپ نے کہا کہ میرے سامنے تم لوگ ...................................................................................... (۱۳) سیر اعلام النبلاء: (۱۱ /۲۸۴) (۱۴)سیر اعلام النبلاء : (۱۱ /۲۸۴) (۱۵)سیر اعلام النبلاء: ( ۱۱/۲۸۴) (۱۶)سیر اعلام النبلاء: ( ۱۱ /۲۸۴) (۱۷)سیر اعلام النبلاء : (۱۱ /۲۸۵)