کتاب: مجموعہ مقالات اصول السنۃ - صفحہ 105
قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایام حج میں مختلف قبائل کے پاس تشریف لے جاتے اور ان کو مخاطب کرکے فرماتے کہ کیا کوئی شخص اپنے قبیلہ کے پاس مجھے لے چلے گا کہ میں اسلام کی تبلیغ کر سکوں ،قریش نے تو میرے رب کے کلام کی تبلیغ سے مجھے روک دیا ہے۔(۹) سیدنا جبیر بن نفیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ تمہاے رب تک پہنچنے کا بہترین ذریعہ وہی چیز ہے جو اس سے نکلی ہے،یعنی قرآن ۔‘‘(۱۰) سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ قرآن کو الگ لکھا کرو ،اس میں کلام اللہ کے علاوہ کچھ نہ لکھو۔(۱۱) سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ یہ قرآن کلام اللہ ہے ،اسے اپنے مقام پر رکھو۔(۱۲) ایک شخص نے حسن بصری رحمہ اللہ سے کہا کہ اے ابوسعید !جس وقت میں اللہ کی کتاب پڑھتا ہوں اور اس میں غور کرتا ہوں ،پھر اپنے عمل پر نظر کرتا ہوں تومیری تمام امیدیں منقطع معلوم ہونے لگتی ہیں ۔یہ سن کر امام حسن بصری نے فرمایا کہ قرآن اللہ کا کلام ہے ،بنی آدم کے اعمال دن بدن کم اور ضعیف .............................................................................. (۹)سنن الترمذی :مستدرک حاکم: (۲/۶۶۹) (۱۰)سنن الترمذی :مستدرک حاکم : (۲/۴۷۹ وقال الحاکم:صحیح الاسناد (۱۱)تفسیر قرطبی : (۱/۲۳)،سیر اعلام النبلاء : (۱۱ /۲۸۴) (۱۲)سیر اعلام النبلاء: (۱۱/۲۸۴)