کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 90
5۔سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ قرآن ہر اس شے سے افضل ہے،جو اللہ کے سوا ہے۔قرآن مجید کی توقیر کرنے والا اللہ کی توقیر کرنے والا ہے۔قرآن مجید شافع،مشفع اور وکالت کرنے والا تصدیق شدہ ہے۔جس نے قرآن مجید کو اپنا امام بنایا،وہ جنت کی طرف اس کا قائد ہو گا اور جس نے اسے پس پشت ڈالا تو وہ اسے جہنم کی آگ کی طرف ہانکنے والا ہے۔[1] الحدیث قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام،قدیم،متلو،محفوظ اور مکتوب ہے۔حائضہ اور جنبی اسے نہ پڑھیں۔مسافر اسے دشمن کی سرزمین میں نہ لے جائے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿اَللّٰہُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ﴾ [الزمر: ۲۳] [اللہ نے سب سے اچھی بات نازل فرمائی] کیوں کہ اسے دوسری نازل شدہ کتابوں پر شرف حاصل ہے،اگرچہ اللہ کا کلام واحد بالذات ہے۔شیخ محمد حقی نازلی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’إن القرآن الکریم لا نھایۃ لحسنہ،ولا غایۃ لجمال نظمہ وملاحۃ معانیہ،وھو أحسن مما نزل علیٰ جمیع الأنبیاء والمرسلین،وأکملہ وأکثرہ أحکاماً،وھو أحسن الحدیث لفصاحتہ وإیجازہ وإعجازہ،ولأن کلامہ تعالیٰ قدیم،وکلام غیرہ مخلوق محدث،وإنہ لکتاب عزیز کثیرالمنافع عدیم النظیر،لا یأتیہ الباطل فیما أخبر عما مضیٰ،ولا فیما أخبر عن الأمور الآتیۃ،ولا یأتیہ التکذیب من الکتب التي قبلہٗ،لا یجئ بعدہ کتاب یبطلہ أو ینسخہٗ،تنزیل من حکیم حمید‘‘[2] [بلا شبہہ نظمِ قرآن کریم اور اس کے معانی کی چمک دمک کے حسن کی کوئی انتہا نہیں ہے اور اس کے جمال کی کوئی غایت نہیں ہے۔وہ انبیا اور رسل پر اترنے والی تمام کتابوں سے احسن،اکمل اور احکام میں اکثر ہے۔وہ اپنی فصاحت،ایجاز اور اعجاز میں احسن الحدیث ہے اور اس لیے بھی کہ اللہ کا کلام قدیم ہے،جبکہ اس کے غیر کا کلام مخلوق اور
[1] تفسیر القرطبي (۱۵/ ۵) اس کی سند میں’’بقیہ بن ولید‘‘ مدلس ہے۔البتہ اس حدیث کے آخری الفاظ صحیح سند سے ثابت ہیں۔دیکھیں : السلسلۃ الصحیحۃ،رقم الحدیث (۳۰۱۹) [2] خزینۃ الأسرار للنازلي (ص: ۵۶)