کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 887
اس کے ساتھ ہی ہماری طے شدہ بات مکمل ہوئی اور ہمارا کیا ہوا وعدہ پورا ہوا۔ہم امید رکھتے ہیں کہ اس کتاب کے ہر باب میں علمِ تفسیر کا ایک منفرد منہج بیان ہوا ہے اور اس میں وہ قواعد و فوائد ذکر ہوئے ہیں،جو اچھوتے اور بے مثل ہیں۔بہ ہرحال میں اس سلسلے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے انتہائی عاجزی و انکساری کا اظہار کرتا ہوں،جس نے میری اس کاوش کو قبول عام عطا کیا۔نیز میں اس سے اس بات کا طالب ہوں کہ میں نے بعض کتابوں اور مولفین پر جو کلام کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مجھے معاف فرمائے۔وہی اللہ ایسا قبول کرنے والا ہے،جو اپنی طرف قصد و رجوع کرنے والوں کی دعا رد نہیں کرتا اور نہ مفسدین کے عمل کو وہ درست کرتا ہے۔ یہ کتاب’’دار الریاسۃ العلیۃ بھوپال الحمیۃ‘‘ حماہا اللّٰہ من کل آفۃ وبلیۃ۔میں جمادی الأولیٰ کے آخر میں ۱۲۹۰؁ھ میں مکمل ہوئی۔اس سنہ کا آغاز اس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت سے ہوتا ہے جس کو اللہ نے اجملِ لغت اور اکملِ وصف پر پیدا کیا۔صلی اللّٰہ علیہ وعلیٰ آلہ والصحابۃ وجمیع حملۃ علومہ من أمۃ الإجابۃ ما تسابقت في میدان الصحف جیاد الأقلام و أحرز أرباب البلاغۃ والبیان قصب السبق في حسن البدء والختام۔