کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 864
دمشق رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۴۶ھ) کی تالیف ہے۔
ورقات المہرۃ في تتمۃ قراء ات الأئمۃ العشرۃ: یہ شہاب الدین احمد بن محمد المعروف بہ ابن عیاش القاری رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔
وسائل البیان في مسائل القرآن: یہ’’التفسیر الکبیر‘‘ سے منتخب ہے۔
وسائل في التفسیر: یہ امام ابو الحسن علی بن احمد الواحدی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۶۸ھ) کی تالیف ہے۔
وصول الغمر إلی وصول قراء ات أبي عمرو: یہ شیخ علاء الدین ابو الحسن علی بن الشیخ شرف الدین قاسم البطائحی الشافعی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔اس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:
’’الحمد للّٰہ الذي جعل صدور أولیاہ أوعیۃ لتحفیظ القرآن…الخ‘‘
علم الوقوف:
یہ علمِ قراء ت کی ایک فرع ہے۔
وقوف النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فيالقرآن: اس کو الشیخ ابو عبداللہ محمد بن عیسیٰ المغربی رحمہ اللہ نے جمع کیا ہے۔یہ کل سترہ (۱۷) وقف ہیں،جن سے کوئی تجاوز نہیں کر سکتا۔
1۔ سورۃ البقرۃ کے فرمانِ باری تعالیٰ: ﴿فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرَاتِ﴾ میں۔
2۔ اسی آیت کے اس فرمان میں : ﴿وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ یَّعْلَمْہُ اللّٰہُ﴾
3۔ سورت آل عمران کے فرمانِ باری تعالیٰ: ﴿وَ مَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَہٗٓ اِلَّا اللّٰہُ﴾ میں۔
4۔ سورۃ المائدہ کے فرمان ﴿فَاَصْبَحَ مِنَ النّٰدِمِیْنَ﴾ میں۔
5۔ اسی سورت کے اس فرمان میں : ﴿فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ﴾
6۔ اسی سورت کے اس فرمان میں : ﴿مَا لَیْسَ لِیْ بَحَقّ﴾
7۔ سورت یونس کے اس فرمان میں : ﴿اَنْ اَنْذِرِ النَّاسَ﴾
8۔ اسی سورت کے اس فرمان میں : ﴿قُلْ اِیْ وَ رَبٍّیْٓ﴾
9۔ سورت یوسف کے اس فرمان میں : ﴿اَدْعُوْٓا اِلَی اللّٰہِ﴾
10۔ سورۃ الرعد کے اس فرمان میں : ﴿یَضْرِبُ اللّٰہُ الْاَمْثَالَ﴾
[1] الإتقان (۱/ ۴۰۹)