کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 858
النسمات الفائحۃ في آیات الفاتحۃ: یہ تاج الدین الدریہم علی بن محمد الموصلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۶۲؁ھ) کی تالیف ہے۔ النشر في القراء ات العشر: یہ دو جلدوں میں شیخ شمس الدین ابو الخیر محمد بن محمد الجزری رحمہ اللہ کی تالیف ہے،اس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أنزل القرآن کلامہ ویسرہ…الخ‘‘ پھر مولف نے اس کا اختصار کیا اور اس کا نام’’التقریب‘‘ رکھا۔مولف نے نے اپنی اس کتاب میں قراء ت کے دس طرق کو جمع کر دیا ہے،جو کام اس سے پہلے نہیں ہوا تھا۔پھر قاضی ابو الفضل محمد بن محمد بن الشحنہ رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۳۳؁ھ) نے بھی اس کا اختصار کیا۔نیز الشیخ مصطفی بن عبدالرحمن الازمیری رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۱۵۵؁ھ) نے مصر میں اس کا اختصار کیا اور اس کو تقریباً نصف کر دیا۔ان کے اختصار کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي یسر القرآن للذکر…الخ‘‘ نظم الجواہر: یہ تین ضخیم جلدوں میں فارسی تفسیر ہے،جس کے مولف مفتی ولی اللہ بن احمد علی حسینی فرخ آبادی ہیں۔یہ تالیف تمام علومِ قرآن کی جامع ہے اور تیس ابواب پر مشتمل ہے۔اس تفسیر کے آخر پر علمِ تفسیر کا شرف و مقام،اس کی شروط،مفسر کے آداب،بعض مفسرین کی اغلاط پر تنبیہ اور ان کے طبقات کو تحریر کیا گیا ہے۔راقم الحروف کے پاس یہ تفسیر موجود ہے۔اس کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوا کہ مولف کا مقصود علومِ قرآن کا تمام مواد پوری تفصیل کے ساتھ جمع کرنا ہے نہ کہ صرف تفسیرِ قرآن۔لہٰذا بہت سی ایسی بعید چیزیں،جن میں بعض کتبِ تفاسیر میں درج ہونے کے لائق نہیں ہیں،بلکہ وہ آوارگی اور بے ہودگی کی قبیل سے ہیں،وہ اس کتاب میں درج کر کے اس میں بہت سی طوالت پیدا کر دی گئی ہے۔فنِ تفسیر کے جاننے والے اور علمِ تاویل کے علما اس طرح کی تالیفات کو پسند نہیں فرماتے۔وہ ایسی کتابوں کو مجامیع اور بیاض کی قسم سے شمار کرتے ہیں۔شاید اس علم کے مبتدیوں کو اس سے بصیرت کا افادہ ہو۔ نظم الدرر في تناسب الآي والسور: یہ تفسیر کی کتاب ہے اور الشیخ الامام برہان الدین ابراہیم بن عمر البقاعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۸۵؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ ایسی کتاب