کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 846
المحتوي في القراء ات الشواذ: یہ ابو عمرو الدانی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،جن کا پیچھے ذکر گزر چکا ہے۔ علم المحکم والمتشابہ: یہ علمِ تفسیر کی ایک فرع ہے۔ المحیط بلغات القرآن: یہ ابو جعفر احمد بن علی المعروف بہ جعفرک رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۴۴؁ھ) کی تالیف ہے۔ المختار في القراء ات: یہ شیخ نجم الدین عبداللہ بن عبدالمومن بن الوجیہ بن مومن الواسطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۰؁ھ) کی تالیف ہے۔’’القراء ات الثمان‘‘ پر شیخ ابو بکر احمد بن عبداللہ بن ادریس رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ مختصر الراشف من زلال الکاشف من التفاسیر: یہ شیخ امام بدر الدین محمد بن ایوب بن عبدالقاہر المقری الحلبی المعروف بہ التاذنی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۰۵؁ھ) کی تالیف ہے۔مولف نے اس کو’’الکشاف‘‘ سے محاکمات کے ساتھ مختصر کیا ہے۔نیز اس میں ابو العباس احمد المہدوی رحمہ اللہ اور ابو اللیث السمرقندی رحمہ اللہ کی کتاب اور ثعلبی رحمہ اللہ کی’’الکشف والبیان‘‘ کے فوائد کو جمع کیا ہے،اس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:’’الحمد للّٰہ المتکلم بالقرآن المبین…الخ‘‘ مدارک التنزیل وحقائق التأویل: یہ امام حافظ الدین عبداللہ بن احمد النسفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۰۱؁ھ) کی تالیف ہے،جس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ المنزہ بذاتہ عن إشارۃ الأوہام…الخ‘‘ یہ تاویلات کے بیان میں ایک متوسط کتاب ہے،جو اِعراب و قراء ات کی وجوہ کو جمع کرنے والی اور علمِ بدیع و اشارات کے دقائق پر مشتمل ہے۔اہلِ سنت والجماعت کے اعتقاد ات و نظریات سے آراستہ و پیراستہ اور بدعتی و گمراہ لوگوں کی بے بنیاد باتوں سے خالی ہے۔اتنی طویل نہیں کہ اکتاہٹ پیدا کرے اور نہ اتنی مختصر ہے کہ سمجھنے میں دقت اور خلل واقع ہو،بلکہ یہ لطیف عبارات اور بلیغ محاورات پر مشتمل ہے۔قاہرہ مصر میں تفسیر خازن کے حاشیے پر طبع ہو چکی ہے۔راقم الحروف