کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 793
باب الضاد المعجمۃ ضرب الأسل في جواز أن یضرب في المواعظ والخطب من الکتاب والسنۃ المثل: یہ جلال الدین عبدالرحمن بن ابی بکر سیوطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۱۱؁ھ) کی ایک ضخیم تالیف ہے۔ ضمائر القرآن: یہ ابو علی احمد بن جعفر الدینوری النحوی رحمہ اللہ (المتوفی: ۲۸۹؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ مختصر تفسیر ہے،جس کا مولف نے فراء اور ابو بکر بن الانباری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۲۸؁ھ) کی کتاب المعانی سے استخراج کیا ہے۔یہ تفسیر دو جلدوں میں ہے۔امام سیوطی رحمہ اللہ نے’’الإتقان‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ الضوابط و الإشارات لأجزاء علم القراء ات: یہ برہان الدین ابو الحسن ابراہیم بن عمر البقاعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۸۵؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ قراء ت میں بہت لطیف اور مختصر کتاب ہے،اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي من توسل إلیہ بلذیذ خطابہ…الخ‘‘ اس کتاب میں مولف کا کلام وسائل و مقاصد میں منحصر ہے۔وسائل سات اجزا اورمقاصد دو اجزا پر مشتمل ہیں۔پہلا جزو’’الأصول‘‘ جس میں تقریباً بیس ابواب اور دوسرا جزو’’الفرش في السور‘‘ ہے۔ ضیاء السبیل إلیٰ معاني التنزیل: یہ شیخ محمد بن علی بن علان الصدیقی البکری رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۵۷) کی تفسیر ہے۔ ضیاء القلوب في التفسیر: یہ ابو الفتح سلیم بن ایوب الرازی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۴۷) کی تالیف ہے،جس کا ابو محمد عبدالغنی بن قاسم بن حسن بن ابو القاسم الشافعی المصری الحجازی رحمہ اللہ (المتوفی بمصر: شوال ۵۷۲؁ھ) نے نہایت عمدگی سے اختصار کیا ہے۔
[1] کشف الظنون (۲/ ۱۰۸۵)