کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 786
باب السین المھملۃ السابق واللاحق: یہ ابو امامہ بن النقاش محمد بن علی بن عبدالواحد الدکالی المصری رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۶۳؁ھ) کی تفسیر پر تالیف ہے۔ سبب الانکفاف عن إقراء الکشاف: یہ شیخ تقی الدین علی بن عبدالکافی السبکی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ سرالعلوم والمعاني المستودعۃ في السبع المثاني: یہ ابو العباس احمد بن معد الاقلیشی النحوی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۵۰؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ ایک لطیف اور بہت جلیل القدر کتاب ہے۔ السر القدسي في تفسیر آیۃ الکرسي: یہ شیخ منصور الطبلاوی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۱۴ھ) کی ایک جلد میں تفسیر ہے۔اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’حمدا لمن أظہر أسرار التنزیل…الخ‘‘ مولف نے اسے ایک مقدمے پر مرتب کیا ہے،جو تین ابواب پر مشتمل ہے۔نیز اسے ایک مقصد اور ایک خاتمے پر مرتب کیا۔خاتمے میں دو باب ہیں۔وہ شوال ۹۹۷؁ھ میں اس کی تالیف سے فارغ ہوئے۔ السراج المنیر في الإعانۃ علیٰ معرفۃ بعض معانيکلام ربنا الحکیم الخبیر: یہ شیخ الامام الخطیب الشربینی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،جس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:’’الحمد للّٰہ الملک السلام المہیمن العلام…الخ‘‘ مولف نے اس میں کہا ہے کہ میرے ساتھیوں میں سے ایک شخص نے کہا کہ میں نے اپنے خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یا شافعی رحمہ اللہ کو دیکھا۔وہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ فلاں سے کہو کہ وہ قرآن مجید کی تفسیر لکھے۔پھر اس کے بعد مجھ سے میرے ساتھیوں نے مطالبہ کیا کہ میں ان کے لیے ایک تفسیر لکھوں،جو لمبی اکتا دینے والی اور مختصر خلل انداز ہونے والی نہ ہو،بلکہ ان کے درمیان اوسط درجے کی تفسیر ہو۔میں نے ان کا یہ مطالبہ قبول کر لیا۔انتھٰی ملخصاً۔
[1] فتح القدیر (۳/ ۳۳۸)