کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 773
میں اس کا پکڑا جانا یہ تمام پانچ وقت کی نمازوں کے ساتھ مشابہت ہے۔لہٰذا بعض شعرا نے اس کے چیستاں کے بارے میں کہا ہے: وذي اصفرار راکع ساجد أخي نحول ومعہ جاري [اس کا رنگ زرد اور جسم نحیف و لاغر ہے،اس کے باوجود وہ روانی کے ساتھ رکوع وسجود میں مصروف ہے] ملازم الخمس لأوقاتھا معتکف في خدمۃ الباري [پانچ نمازوں کو بروقت ادا کرنے والا ہے اور باری تعالیٰ کی خدمت و عبادت میں معتکف بنا ہوا ہے] نیز بنو آدم کی صلاحِ معاش و معاد قلم کے ساتھ وابستہ ہے۔دین قلم کے وسیلے سے محفوظ ہوتا ہے۔حقوق و دیون اس کے واسطے سے لکھے جاتے اور محفوظ ہوتے ہیں۔گذشتہ قرون اور امتوں کی خبریں اور واقعات اسی قلم کے ذریعے سے معلوم ہوتے ہیں۔لہٰذا لوگوں نے کہا ہے کہ امرِ دین و دنیا کا قوام دو چیزوں کے ساتھ وابستہ ہے،ایک قلم اور دوسری تلوار۔تلوار قلم کے حکم کے تابع ہے۔قلم کے فضائل و منافع اوران کی انواع بہت زیادہ ہیں،اگر ان کی تفصیل یہاں پر ذکر کی جائے تو اس کتاب کو اپنی وضع سے نکل جانا لازم آئے گا۔ تفسیر فتح العزیز میں سورت ن والقلم کی تفسیر میں اس پر بہ طور نمونہ کچھ لکھا گیا ہے،جس سے امرِ قلم کی عظمت سامع کے ذہن میں راسخ ہو جاتی ہے۔نیز انواعِ کلام کو ان کے منافع سمیت ایک نہایت ہی عمدہ تقریر کے ساتھ ادا کیا گیا ہے،لہٰذا اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ خواص القرآن: اول یہ ابو عبداللہ التیمی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،جس میں انھوں نے یہ ذکر کیا ہے کہ انھوں نے یہ خواص بعض حکماے ہند سے اخذ کیے ہیں۔دوم غزالی رحمہ اللہ کی اور سوم ابو بکر محمد بن عبداللہ مالقی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۵۰؁ھ) کی تالیف جو علومِ تفسیر میں سے نہیں ہے،لیکن یہ تالیفات قرآن کریم پر لکھی جانے والی کتابوں میں شامل ہیں۔ الخیرۃ في القراء ۃ العشرۃ: یہ ابو الفتح مبارک بن احمد بن رزیق معروف بہ ابن حداد مقری واسطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۹۶؁ھ) کی تالیف ہے۔
[1] کشف الظنون (۱/ ۷۱۴)