کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 730
(المتوفی: ۶۸۰؁ھ) کی تالیف ہے،یہ ایک چھوٹی تفسیر ہے۔اس میں قراء ات کو بیان کیا گیا ہے۔وقوف کے لیے اس میں تین امور ذکر کیے گئے ہیں : تا سے تام کی طرف اشارہ ہے،حا سے حسن اور کاف سے کافی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔مولف ربیع الآخر ۶۴۹؁ھ میں اس کی تالیف سے فارغ ہوئے۔ التمہید في القراء ات للمالکي۔ التمییز لما أودعہ الزمخشري من الاعتزال في تفسیر الکتاب العزیز:کشاف میں اس کا ذکر آئے گا۔ تناسق الدرر في تناسب السور: یہ جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔’’الإتقان‘‘ کی باسٹھویں نوع میں اس کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے: ’’کتابي الذي صنفتہ في أسرار التنزیل کافل لہ،ثم لخصت منہ مناسبات السور خاصۃ في جزء،وسمیتہ’’تناسق الدرر في تناسب السور‘‘ وعلم المناسبۃ علم شریف قد اعتنی المفسرون بہ،وممن أکثر منہ الإمام فخرالدین‘‘[1] انتھیٰ۔ [’’أسرار التنزیل‘‘ پر جو میں نے کتاب تالیف کی ہے،وہ ایک ضخیم کتاب ہے،پھر میں نے مناسباتِ سور کو خاص طور پر ایک جزو میں خلاصہ نکال کر تحریر کیا اور اس کا نام’’تناسق الدرر في تناسب السور‘‘ رکھا۔علمِ مناسبت ایک باشرف علم ہے،مفسرین نے اس کی طرف توجہ مبذول کی ہے۔سب سے زیادہ اس کا جس نے اہتمام کیا ہے،وہ امام فخرالدین رازی ہیں ] التنبیہ علیٰ إعجاز القرآن: یہ زین المشائخ محمد بن ابی القاسم البقالی الخوارزمی الحنفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۶۲؁ھ) کی تالیف ہے۔ التنبیہ علیٰ فضل علوم القرآن: یہ ابو القاسم محمد بن حبیب نیشاپوری رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ تنویر الضحیٰ في تفسیر والضحیٰ: یہ شیخ محمد بن محمود المغلوی الوفائی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۴۰ھ؁)