کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 726
نے ماہِ رمضان ۹۸۱ھ کو اپنے وطن اقحصار میں اس تفسیر کو لکھنا شروع کیا،جب یہ تفسیر مکمل ہو چکی تو اس کو موالی پر پیش کیا جنھوں نے اس تفسیر پر تقاریظ (تبصرے) لکھیں،پھر اس نے سلطان مراد خان کی خدمت میں بہ طور ہدیہ ارسال کر دی۔سلطان کی نوازشوں سے ان کو ۹۸۲ھ میں حرم نبوی کی سرداری و حاکمیت پر مقرر ہونے کا شرف ملا اور یہ تاحیات مدینہ ہی میں مقیم رہے۔
تفسیر المھدوي: یہ ابو العباس احمد بن عمار رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۳۰ھ کے بعد) کی تالیف ہے۔انھوں نے اپنی اس تفسیر کا نام’’التفصیل الجامع لعلوم التنزیل‘‘ رکھا ہے۔
تفسیر ناصر: یہ ابن منصور بن ابی القاسم رحمہ اللہ کی اٹھارہ جلدوں میں ایک ضخیم تفسیر ہے۔مولف اس میں احکام و مسائل کو بالتفصیل ذکر کرتے ہیں اور ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی رائے سے دلیل پکڑتے ہیں۔فقیہ محمد بن ابی بکر بن جنکاس رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ یہ تفسیر مکہ مکرمہ میں موجود ہے۔
تفسیر النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم : ثعلبی رحمہ اللہ نے کہا کہ اس تفسیر کا بعض حصہ تو میں نے مصنف سے سنا،پھر باقی کے حصے کی انھوں نے مجھے اجازت دے دی،اس کے مصنف کا نام ابو الحسن محمد بن قاسم فقیہ رحمہ اللہ ہے۔
تفسیر نجم الدین: یہ احمد عمر خیوفی معروف بہ کبری شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۱۸ھ) کی تالیف ہے۔یہ شہید ہوئے تھے۔یہ کتاب بارہ جلدوں پر مشتمل ایک ضخیم تفسیر ہے۔
تفسیر نجم الدین: یہ بشیر بن ابی بکر بن حامد بن سلیمان بن یوسف زینی تبریزی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی بمکۃ ۶۴۶ھ) کی تالیف ہے۔یہ چندجلدوں میں ایک ضخیم تفسیر ہے۔
تفسیر النحاس: یہ ابو جعفر احمد بن محمد نحوی مصری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۳۸ھ) کی تالیف ہے۔اس میں مولف نے اعراب کے بیان کا ارادہ کیا،لیکن صرف وہی قراء تیں ذکر کی ہیں،جو بیانِ اعراب کی محتاج تھیں اور ان کو علتوں کے ساتھ بیان کیا،نیز ضروری معنی ذکر کیے۔
تفسیر النسفي: اس کا نام’’التیسیر‘‘ ہے۔اس کا ذکر آگے آئے گا۔
تفسیر النعماني: یہ ظہیرالدین ابو علی حسن بن خطیر بن ابی الحسن فارسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۹۸ھ) کی تالیف ہے۔
تفسیر نعمۃ اللّٰہ۔