کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 723
ہے اور ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی۔ تفسیر القرطبي: جس کا نام’’الجامع لأحکام القرآن‘‘ ہے۔حرفِ جیم میں اس کا ذکر آئے گا۔ تفسیر القرظي: یہ محمد بن کعب (المتوفی: ۸۰؁ھ) کی تالیف ہے۔ثعلبی رحمہ اللہ نے’’کشف‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ تفسیر القشیري: امام ابوالقاسم عبدالکریم بن ہوازن شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۶۵؁ھ) کی تالیف ہے۔ تفسیر القزویني،ابو یوسف رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ملاکاتب رحمہ اللہ رقم طراز ہیں : ’’یقال إنہ أزید من ثلاث مائۃ مجلد‘‘[1] [کہا جاتا ہے کہ یہ تفسیر تین سو جلدوں سے زیادہ ہے] تفسیر قطب الدین: یہ محمد بن محمد ازنیقی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۲۱؁ھ) کی چند جلدوں میں ایک ضخیم تفسیر ہے۔ تفسیر القفطي: یہ ابو القاسم ہبۃ اللہ بن عبداللہ بن سید الکل شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۹۷؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ تفسیر سورت مریم تک لکھی جا سکی اور ادھوری رہ گئی۔ تفسیر القلاقل: یہ علامہ جلال الدین دوانی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔لفظ’’قلاقل‘‘‘’قل‘‘ کی جمع ہے۔پہلے یہ ذکر ہوا ہے کہ انھوں نے سورۃ الکافرون،اخلاص اور معوذتین کی جدا جدا تفسیر لکھی،ان تمام کا اکٹھا نام’’قلاقل‘‘ رکھا جاتا ہے۔ التفسیر الکبیر: رازی رحمہ اللہ کی اس تفسیر کا نام:’’مفاتیح الغیب‘‘ ہے،جس کا ذکر آگے آئے گا۔ تفسیر الکرماني: اس کا نام’’لباب التفاسیر‘‘ ہے،اس کا آگے ذکر آئے گا۔ان کی ایک اور تفسیر بھی ہے جس کا نام’’العجائب والغرائب‘‘ ہے۔ تفسیر الکلبي: یہ محمد بن سائب رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔اس کے کئی طرق ہیں۔ایک طریق محمد بن فضیل رحمہ اللہ،دوسرا طریق یوسف بن بلال رحمہ اللہ اور تیسرا ابن حبان رحمہ اللہ کا ہے۔یہ سب طرق ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ہیں۔
[1] کشف الظنون (۱/ ۴۵۶)