کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 722
14۔تفسیر الفاتحۃ: شیخ ابو اسحاق ابراہیم بن احمد رقی حنبلی واعظ رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۰۳ھ) کی تالیف ہے۔حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے’’العبر‘‘ میں لکھا ہے:
’’کان من أولیاء اللّٰہ ومن کبائر المذکرین‘‘
[وہ اولیا اللہ اور کبار واعظین میں سے تھے]
امام ابن رجب حنبلی رحمہ اللہ نے’’طبقات‘‘ میں لکھا ہے:
’’صنف تفسیر القرآن،ولا أعلم ہل أکملہ أم لا؟‘‘[1]
[انھوں نے تفسیرالقرآن لکھی،معلوم نہیں کہ وہ اسے مکمل کر پائے یا نہیں ؟]
15۔تفسیر الفاتحۃ: شیخ ابو سعید دہستانی رحمہ اللہ کی ہے۔
16۔تفسیر الفاتحۃ: شیخ بن نورالدین رومی رحمہ اللہ کی ہے۔
17۔تفسیر الفاتحۃ: ابن الدہان نحوی رحمہ اللہ کی ہے۔
18۔تفسیر الفاتحۃ: مولوی لطف اللہ بنگالی رحمہ اللہ نزیل لکھنو کی اردو زبان میں تفسیر ہے۔یہ تفسیر شیعہ شنیعہ کے رد میں لکھی ہے اور اس کے مولف ابھی بہ قید حیات ہیں۔
تفسیر الفریابي: محمد بن یوسف فریابی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ثعلبی رحمہ اللہ نے’’کشف‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔امام سیوطی رحمہ اللہ نے اس کو چھانٹ کر اس کا خلاصہ لکھا ہے۔
تفسیر القاشاني: یہ’’تاویلات‘‘ کے نام سے مشہور ہے،اس کا پہلے ذکر گزر چکا ہے۔
تفسیر قبیصۃ: ابو عامر بن عقبہ سوائی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔
تفسیر قاضي بیضاوي: اس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے۔
تفسیر قتادۃ بن دعامۃ السدوسي: اس کے کئی طرق ہیں۔ایک خارجہ بن مصعب سرخسی رحمہ اللہ کا طریق۔خارجہ رحمہ اللہ نے اپنی طرف سے اس میں ایک ایک ہزار کی تعداد میں احادیث کا اضافہ کیا ہے۔ایک طریق شیبان بن عبدالرحمن نحوی رحمہ اللہ کا اور اسی طرح ایک طریق معمر رحمہ اللہ کا ہے۔
تفسیر قتیبۃ: یہ ابن احمد بن شریح بخاری شیعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۱۶ھ) کی ایک ضخیم تفسیر ہے۔
تفسیر کراماني: شیخ احمد بن محمود اصم رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۷۱ھ) کی یہ تفسیر بارہ جلدوں میں