کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 712
تفسیر الزرکشي،شیخ بدرالدین محمد بن عبداللہ موصلی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۹۴؁ھ) یہ تفسیر سورت مریم تک ہے۔ تفسیر الزمخشري،اس تفسیر کانام:’’الکشاف‘‘ ہے،اس کا ذکر آگے آئے گا۔ تفسیر الزہراوین،یعنی سورۃ البقرہ و آل عمران۔اہلِ علم کی ایک جماعت نے ان سورتوں کی تفسیر لکھی ہے۔ان میں سے ایک شخص علاء الدین علی بن محمدمعروف بقوشجی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۷۹؁ھ) ہیں۔حسین واعظ رحمہ اللہ نے بھی اس پر فارسی زبان میں ایک تفسیر لکھی ہے اور اس کا نام:’’جواہر التفسیر‘‘ رکھا ہے۔اسی طرح سید شریف جرجانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۱۶؁ھ) نے اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے ان سورتوں کی تفسیر لکھی ہے۔ تفسیر سبط ابن الجوزي،شمس الدین ابو المظفر یوسف بن قزاغلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۵۴؁ھ) یہ خاصی ضخیم تفسیر ہے،یہ تقریباً تیس جلدوں میں ہے۔ تفسیر السبکي المسمی بالدر النظیم،حرفِ دال میں اس کا ذکر آئے گا۔ تفسیر السبع الطوال،ابو منصور محمد بن احمد بن طلحہ بن ازہری ہروی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۷۰؁ھ) تفسیر السخاوي،علم الدین ابو الحسن علی بن محمد مصری شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۴۳؁ھ) یہ تفسیر چار جلدوں میں ایک ضخیم کتاب ہے۔یہ سورۃ الکہف تک لکھی جا سکی اور نامکمل ہی رہ گئی۔ تفسیر السدي علی طریق الروایۃ۔ تفسیر سراج الدین،ابو حفص عمر بن اسحاق ہندی حنفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۷۳؁ھ) تفسیر سعید بن منصور،خراسانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۲۲۷؁ھ) ثعلبی رحمہ اللہ نے کشف میں اس کاذکر کیا ہے۔ تفسیر السلمي المسمی بالحقائق۔حرفِ فا میں اس کا ذ کر آئے گا۔ تفسیر السمرقندي،المسمی ببحرالعلوم۔اس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے۔ تفسیر السمعاني،امام ابو المظفر منصور بن محمد مروزی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۰۰؁ھ) تفسیر السمناني،أبو المکارم علاء الدولہ أحمد القاضي بالري (المتوفی: ۷۳۷؁ھ) یہ تیرہ جلدوں میں ایک ضخیم تفسیر ہے۔