کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 71
قرآن سیکھنے کا بیان
1۔سیدنا ابو ہریرہ اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((تَعَلَّمُوْا الْقُرْآنَ فَاقْرَأُوْہُ))[1] (الحدیث،رواہ الترمذي والنسائي وابن ماجہ)
یعنی قرآن کو سیکھ کر پڑھو۔
2۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں :
((تَعَلَّمُوْا الْفَرائِضَ وَالْقُرْآنَ،وَعَلِّمُوْہُ النَّاسَ فَإِنِّيْ مَقْبُوْضٌ))[2] (رواہ الترمذي)
[فرائض (علمِ میراث) اور قرآن سیکھو اور وہ لوگوں کو سکھاؤ،کیونکہ میں فوت ہونے والا ہوں ]
3۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابی بن کعب سے کہا تھا:
((إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرُنِيْ أَنْ أَقْرَأَ عَلَیْکَ الْقُرْآنَ))
[بلا شبہہ اللہ تعالیٰ مجھے یہ حکم دیتا ہے کہ میں تجھے قرآن پڑھ کر سناؤں ]
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض کی:
’’آللّٰہُ سَمَّانِيْ لَکَ؟‘‘
[کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے میرا نام لیا ہے؟]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَللّٰہُ سَمَّاکَ))[3] [اللہ تعالیٰ ہی نے تمھارا نام لیا ہے] (أخرجہ البخاري)
[1] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۸۷۶) سنن النسائي الکبریٰ (۵/ ۲۲۸) سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث(۲۱۷)اس کی سند میں ایک راوی’’عطاء مولیٰ أبي أحمد‘‘ ہے،جس کے متعلق حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’لا یعرف‘‘ (تھذیب التھذیب: ۷/ ۱۹۵)
[2] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۰۹۱) اس کی سند میں’’محمد بن القاسم الأسدي‘‘ راوی سخت ضعیف ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیں : إرواء الغلیل (۶/ ۱۰۳)
[3] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۳۵۹۸)