کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 701
تفسیر ابن کمال باشا،فاضل علامہ شمس الدین احمد بن سلیمان بن کمال رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۴۰ھ) یہ بڑی لطیف تفسیر ہے۔اس میں تحقیقاتِ شریفہ اور تصرفات عجیبہ ہیں۔یہ تفسیر صرف سورۃ الصافات تک ہے۔
تفسیر ابن ماجہ،حافظ ابو عبداللہ محمد بن یزید قزوینی رحمہ اللہ (المتوفی: ۲۷۳ھ)
تفسیر ابن مردویہ،حافظ ابو بکر احمد بن موسیٰ اصبہانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۱۰ھ)
تفسیر مقاتل،سلیمان بن بشر الازدی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۵۰ھ)
تفسیر ابن المنذر،امام ابو بکر محمدبن ابراہیم نیشاپوری رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۱۸ھ)
تفسیر ابن المنیر،شرف الدین عبدالواحد رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۳۳ھ) یہ تفسیر دس جلدوں میں ہے۔
تفسیر ابن النقاش،شمس الدین محمد بن علی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۶۳ھ) یہ خاصی ضخیم تفسیر ہے۔اس تفسیر میں انھوں نے اس بات کا التزام کیا ہے کہ وہ کسی سے ایک حرف بھی نقل نہیں کرتے۔امام سیوطی رحمہ اللہ نے ان کا ذکر نحویوں میں کیا ہے۔
تفسیر ابن النقیب،اس کا نام’’التحریر و التحبیر‘‘ ہے۔سید مرتضیٰ رحمہ اللہ نے اس کا ذکر کرتے ہوئے شعرانی رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ یہ تفسیر ایک سو جلدوں میں ہے۔
تفسیر ابن وہب،عبداللہ بن وہب القرشی المصری المالکی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۹۷ھ)
تفسیر أبي بکر،عتیق بن محمد الہروی الفارسی رحمہ اللہ۔موصوف نے یہ تفسیر الپارسلان سلجوقی کے زمانے میں تالیف کی۔
تفسیر أبي بکر بن عبدوس،ثعلبی رحمہ اللہ نے’’کشف‘‘ میں لکھا ہے:
’’أملاہ علینا إلیٰ رأس خمسین من سورۃ البقرۃ في مائۃ وأربعین جزء ا،ثم اخترم دونہ‘‘[1]
[سورۃ البقرہ کی پچاسویں آیت کے آغاز تک انھوں نے ہمیں یہ تفسیر لکھوائی،جس کے ایک سو چالیس اجزا تھے،پھر وہ اس کو مکمل کرنے سے پہلے فوت ہو گئے]
تفسیر أبي البقاء،عبداللہ بن حسین عکبری رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۳۸ھ) یہ إعراب القرآن کے علاوہ ہے۔