کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 699
تفسیر ابن الجوزي،جس کا نام’’زاد المسیر‘‘ ہے۔حرف زا میں اس کا ذکر آئے گا۔ان کے نواسے شمس الدین ابو المظفر یوسف بن قزاغلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۵۴؁ھ) کی بھی ایک بڑی تفسیر ہے،جو ستائیس جلدوں میں ہے۔ تفسیر ابن حبان،ابو عبداللہ محمد بن محمد بن جعفر بستی معروف بابی الشیخ حافظ رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۵۴؁ھ) تفسیر ابن حکیم،ابو المظفرمحمد بن اسعد رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۶۹؁ھ) کی تالیف ہے۔ تفسیر ابن الدہان،سعید بن مبارک نحو ی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۶۹؁ھ) یہ تفسیر چار جلدوں میں ہے۔ تفسیر ابن رزین،قاضی تقی الدین محمد بن حسین حموی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۸۰؁ھ) تفسیر ابن الزملکانی،جس کا نام ہے:’’نہایۃ التأمل‘‘ اس کا ذکر آگے آئے گا۔ تفسیر ابن زہرہ،شمس الدین محمد بن یحییٰ بن احمد طرابلسی المعروف بابن زہرۃ رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۸۴) تفسیر ابن سید الکل،ابو القاسم ہبۃاللہ بن عبداللہ القفطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۹۷؁ھ) یہ سورت مریم تک ہے۔ تفسیر ابن شہبۃ،تقی الدین ابو بکر محمد بن شہبہ دمشقی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۵۱) تفسیر ابن الضیاء،محمد بن احمد مکی حنفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۵۴؁ھ) تفسیر ابن ظفر،شمس الدین ابو ہاشم محمد بن محمد صقلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۶۵؁ھ) تفسیر ابن عادل،جس کا نام’’لباب‘‘ ہے۔حرفِ لام میں اس کا ذکر آئے گا۔ تفسیر ابن عباس،یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی طرف منسوب ایک مختصر تفسیر ہے،جس میں آمیزش کی گئی ہے،مگر ان سے صحیح تفسیر وہی ہے،جو صحیح بخاری میں مقید وارد ہوئی ہے۔ تفسیر ابن عبد السلام،شیخ الاسلام عزالدین عبدالعزیز بن عبدالسلام مصری شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۶۰؁ھ) تفسیر ابن عربی،شیخ محی الدین محمد بن علی طائی اندلسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۲۸ھ؁) یہ اہلِ تصوف کے طریقے پر ایک ضخیم تفسیر ہے،جو چند جلدوں میں محیط ہے۔بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ساٹھ اجزا میں ہے۔یہ تفسیر سورۃ الکہف تک ہے۔ان کی ایک اور چھوٹی تفسیر بھی ہے،جو مفسرین کے طریقے پر آٹھ جلدوں میں ہے۔
[1] کشف الظنون (۱/ ۴۳۷) [2] مصدر سابق۔ [3] مصدر سابق۔