کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 680
امام سیوطی رحمہ اللہ نے اسے اپنی کتاب’’الإتقان‘‘ میں درج کر دیا ہے۔ البرہان في تفسیر القرآن: یہ شیخ ابو الحسن علی بن ابراہیم بن سعید حوفی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۳۰؁ھ) کی تالیف ہے۔یہ ایک بہت بڑی کتاب ہے،جو دس جلدوں پر مشتمل ہے،اس میں اعراب،غریب اور تفسیر بیان کی گئی ہے۔ البرہان في مشکلات القرآن: یہ ابو المعالی عزیزی بن عبدالملک شیدلہ رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۹۴؁ھ) کی تالیف ہے۔ البرہان في توجیہ متشابہ القرآن لما فیہ من الحجۃ والبیان: یہ شیخ برہان الدین ابو القاسم محمود بن حمزہ بن نصر کرمانی مقری شافعی معروف بتاج القراء رحمہ اللہ (المتوفی بعد ۵۰۰ھ؁) کی تالیف ہے۔اس کا آغاز اس طرح ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أنزل الفرقان…الخ‘‘ یہ ایک مختصر سی کتاب ہے،جس میں وہ آیات متشابہات،جو بار بار آئی ہیں،ذکر کی گئی ہیں،پھر ان کا سبب،فائدہ اور حکمت بیان کی گئی ہے۔انھوں نے اس کو اپنی شرائط کے ساتھ اپنی کتاب’’لباب التفسیر‘‘ میں ذکر کیا ہے۔ البرہان في تناسب سور القرآن: یہ شیخ ابو جعفر احمد بن ابراہیم بن زبیر غرناطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۰۸؁ھ) کی تالیف ہے۔اس کتاب میں ہر سورت کی پہلی سورت کے ساتھ مناسبت کو بیان کیا گیا ہے۔ البرہان في إعجاز القرآن: یہ کمال الدین محمد بن علی بن عبدالواحد زملکانی شافعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۲۷؁ھ) کی تالیف ہے،اس کی تالیف کے بعد انھوں نے خود ہی اس کا اختصار کیا۔اس موضوع پر ابن ابی اصبغ کی برہان نامی ایک کتاب بھی ہے۔ البرہان في قراء ۃ القرآن: یہ امام فخرالدین محمد بن عمر رازی رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۰۶؁ھ) کی تالیف ہے۔ البستان في القراء ات الثلاث عشرۃ: یہ شیخ سیف الدین ابوبکر عبداللہ بن آی دوغدی معروف بابن الجندی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۶۹؁ھ) کی تالیف ہے۔ البسیط في التفسیر: یہ امام ابو الحسن علی بن احمد واحدی نیشاپوری رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۶۸؁ھ)
[1] کشف الظنون (۱/ ۲۳۶) [2] کشف الظنون (۱/ ۲۴۰۔۲۴۱)