کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 672
20۔ محمد بن عبدالغنی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۳۶؁ھ) کا حاشیہ۔یہ حاشیہ سورۃ البقرۃ کے نصف تک پچاس اجزا پر مشتمل ہے۔ 21۔ محمد امین مشہور بابن صدر الدین شروانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۲۰؁ھ وقیل ۱۰۳۶؁ھ) کا حاشیہ ہے۔یہ حاشیہ فرمانِ باری تعالیٰ: ﴿الٓم * ذٰلِکَ الْکِتٰبُ﴾ تک ہے۔محشی نے بیضاوی کی ساری عبارت نقل کی ہے۔محشی نے اس کی ابتدا اس طرح کی ہے،جس طرح صفدی نے شرح’’لامیۃ العجم‘‘ کی،کی ہے اور وہ اس طرح ہے:’’الحمد للّٰہ الذي شرح صدر من تأدب…الخ‘‘ 22۔ ہدایۃ اللہ علائی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۳۹؁ھ) کا حاشیہ۔ 23۔ محمد شرانشی رحمہ اللہ کا حاشیہ۔یہ حاشیہ صرف تیسویں پارے پر مشتمل ہے۔ 24۔ محمد امین امیر بادشاہ بخاری حسینی رحمہ اللہ نزیل مکہ مکرمہ کا حاشیہ۔یہ حاشیہ سورۃ الانعام تک ہے۔ 25۔ محمد بن موسیٰ بسنوی (المتوفی: ۱۰۴۶؁ھ) کا حاشیہ۔یہ حاشیہ مختصراً بلکہ برسبیل تعمیہ و اِلغاز سورۃالانعام کے آخر تک ہے،اس کے ابتدائی الفاظ یہ ہیں :’’الحمد للّٰہ الذي فضل بفضلہ العالمین علی الجاہلین…الخ‘‘ 26۔ علائی بن محبی شیرازی شریف رحمہ اللہ کا حاشیہ۔یہ حاشیہ زہرواین (سورۃ البقرہ و آل عمران) پر مشتمل ہے،اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أنزل علیٰ عبدہ الکتاب۔۔۔الخ‘‘ اس کا نام’’مصباح التعدیل في کشف أنوار التنزیل‘‘ ہے۔محشی ماہ رجب ۹۳۵؁ھ میں اس کی تالیف سے فارغ ہوئے۔ 27۔ احمد بن روح اللہ انصاری رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۰۰۹؁ھ) کا حاشیہ۔یہ حاشیہ سورۃ الاعراف کے آخر تک ہے۔ 28۔ محمد بن ابراہیم بن حنبلی حلبی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۷۱؁ھ) کا حاشیہ۔ 29۔ شیخ امام محمد بن یوسف شامی رحمہ اللہ نے ایک مختصر حاشیہ لکھا،جس کا نام’’الإتحاف بتمییز ما تبع فیہ البیضاوي صاحب الکشاف‘‘ ہے۔اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الھادي للصواب…الخ‘‘ بیضاوی میں ذکر کردہ احادیث کی تخریج شیخ عبدالرؤف مناوی نے کی ہے،اس کا آغاز یوں