کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 636
[صرف دو آدمیوں پر رشک کرنا جائز ہے،ایک وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن (کا علم) عطا کیا ہو اور وہ دن رات اس (کی تلاوت و عمل) کا اہتمام کرتا ہو اور ایک وہ آدمی جسے اللہ نے مال عطا کیا ہو اور وہ دن رات اس میں سے خرچ کرتا ہو] الحاصل اس موضوع پر مذکورہ بالا احادیث کے علاوہ بھی بہت سی احادیث ہیں،لیکن جو احادیث ہم نے اوپر بیان کی ہیں،یہ کافی ہیں اور عقل مندوں کو تو صرف پہنچا دینا ہے۔ ہم نے اپنی کتاب’’قصد السبیل إلیٰ ذم الکلام والتأویل‘‘ میں قرآن کریم کی جملہ کتب پر فضیلت بیان کی ہے،لہٰذا اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
[1] مسند أحمد (۴/۲۸۳) سنن أبي داوٗد،رقم الحدیث (۱۴۶۸) سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث (۱۳۴۲) سنن الدارمي (۲/۵۶۵) سنن النسائي،رقم الحدیث (۱۰۱۵) [2] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۹۴۹) سنن أبي داوٗد،رقم الحدیث (۱۳۹۴) سنن الدارمي (۱/۴۱۸) سنن ابن ماجہ،رقم الحدیث (۱۳۴۷) [3] سنن الترمذي،رقم الحدیث (۲۹۱۹) سنن أبي داوٗد،رقم الحدیث (۱۳۳۳) سنن النسائي،رقم الحدیث (۲۵۶۲) [4] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۴۷۳۷) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۸۱۵)