کتاب: مجموعہ علوم القرآن - صفحہ 635
[قرآن اس وقت تک پڑھو،جب تک تمھارے دل اس پر متوجہ ہوں اور جب خیالات منتشر ہو جائیں تو پھر اسے پڑھنا چھوڑ دو]
24۔براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((زَیِّنُوْا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ)) [1] (رواہ أحمد وأبو داؤد وابن ماجہ والدارمي)
[اپنی آوازوں کے ذریعے سے قرآن مجید کو مزین کرو]
25۔عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَمْ یَفْقَہْ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِيْ أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ)) [2] (رواہ الترمذي وأبو داؤد والدارمي)
[جس شخص نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا تو اس نے اسے سمجھا ہی نہیں ]
26۔عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلْجَاہِرُ بِالْقُرْآنِ کَالْجَاہِرِ بِالصَّدَقَۃِ،وَالْمُسِرُّ بِالْقُرْآنِ کَالْمُسِرِّ بِالصَّدَقَۃِ)) [3]
(رواہ الترمذي وأبو داؤد والنسائي،وقال الترمذي: ھذا حدیث حسن غریب)
[بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا علانیہ صدقہ کرنے والے کی طرح ہے،جب کہ آہستہ قرآن پڑھنے والا چھپا کر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے]
27۔عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا حَسَدَ إِلَّا عَلَی اثْنَیْنِ،رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ الْقُرْآنَ،فَھُوَ یَقُوْمُ بِہِ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّھَارِ،وَرَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ مَالًا فَھُوَ یُنْفِقُ مِنْہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ)) [4]
(متفق علیہ)
[1] العجم الکبیر للطبراني (۱/۲۲۱) شعب الإیمان للبیہقي (۲/۴۰۷) اس کی سند میں عثمان بن عبداللہ بن اوس راوی ضعیف ہے۔
[2] شعب الإیمان للبیہقي (۲/۳۵۲) اس کی دو سندیں ہیں : ایک میں عبدالرحیم بن ہارون راوی کذاب ہے اور دوسری میں عبداللہ بن عبدالعزیز بن ابی راوی رواد سخت ضعیف ہے،لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے۔
[3] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۴۷۴۶) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۷۹۱)
[4] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۴۷۷۳) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۲۶۶۷)